۱۹میگا روڈ اور ٹنل منصوبوںمیں لالچوک سے پارم پورہ تک۷۰۰ کروڑ روپے مالیت کا فور لین فلائی اوور بھی شامل
سرینگر//
مرکزی حکومت نے جموںکشمیر کیلئے ۱۰ہزار۶۳۷ کروڑ روپے مالیت کے ۱۹ بڑے سڑک اور سرنگوں کے منصوبوں کی منظوری دی ہے۔
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان ۱۹بڑے سڑکوں اور سرنگوں کے منصوبوں کو منظوری دے دی ہے ، جو کہ خطے کی تعمیر و ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے ۔
منوج سنہا نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں لکھا’’عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی اور مرکزی وزیر برائے سڑک و ٹرانسپورٹ جناب نتن گڈکری جی کے بے حد شکر گزار ہوں جنہوں نے جموں و کشمیر کیلئے۱۰ہزار۶۳۷کروڑ روپے مالیت کے۱۹میگا روڈ اور ٹنل منصوبوں کو منظوری دی‘‘۔
ان منصوبوں میں پیر کی گلی ٹنل کی تعمیر (۳۸۳۰کروڑ روپے) سادھناٹنل کی تعمیر (۳۳۳۰کروڑروپے)‘ ززنار۔شوپیاں سیکشن کی تعمیر (۸۵۲ کروڑ روپے)،لالچوک سے پارم پورہ تک فورلین فلائی اوور (۷۰۰ کروڑ روپے)قومی شاہراہ۷۰۱پر تریہگام۔چمکوٹ سیکشن کی تعمیر (۹۶۶ کروڑ روپے)،نار ہ بل گلمرگ سیکشن پر میگا فلائی اوور (۴۴۵ کروڑ روپے)،قاضی گنڈ بائی پاس کی تعمیر (۹۵ کروڑ روپے)قومی شاہراہ ۴۴۴ پر شوپیاں میں رمبی آرا پر دو لین پُل (۷۱ کروڑ روپے)اور دیگر کئی سڑک و روڈ سیفٹی منصوبے شامل ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’یہ کئی سٹریٹجک اہمیت کے حامل منصوبے ہیں جو لاجسٹک سپورٹ، فوجی آواجاہی، سیاحتی مقامات تک بہتر رسائی اور خطے میں معاشی ترقی کو فروغ دیں گے۔ ٹنلوں کی تعمیر سے سفر کا وقت کم ہوگا اور ہر موسم میں رابطہ ممکن ہو سکے گا۔‘‘
دریں اثنا وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی ان ترقیاتی منصوبوں کو مرکزی حکومت کی جانب سے منظوری ملنے کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے ۔
سماجی رابطہ ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں عمر عبداللہ نے کہا’’یہ ایک بڑی کامیابی ہے کہ میری حکومت نے۱۰۶۰۰کروڑ روپے مالیت کے سڑک و ٹنل منصوبوں کی منظوری مرکزی حکومت سے حاصل کی۔ میں وزیر اعظم نریندر مودی جی اور مرکزی وزیر نتن گڈکری جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ جموں و کشمیر کو ترقی، رابطہ کاری اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مسلسل تعاون فراہم کر رہے ہیں‘‘۔
عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ ان منصوبوں سے جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کو فروغ ملے گا، مختلف علاقوں کے درمیان ہمہ موسمی اور بہتر رابطہ قائم ہوگا، اور سیاحتی و اقتصادی ترقی کو نئی رفتار حاصل ہوگی۔
وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ بہتر سڑکیں اور سرنگیں صرف نقل و حمل میں بہتری نہیں لاتیں بلکہ یہ لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی، روزگار کے مواقع اور خطے کی مجموعی خوشحالی کا ذریعہ بھی بنتی ہیں۔
مرکزی وزارت نے اَگلے تین برسوں میں جموں و کشمیر میں کئی اہم شاہراہ منصوبوں کیلئے ڈِی پی آر (تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ) / فزی بیلیٹی سٹیڈی کی تیاری کی بھی منظوری دی ہے جن میں قومی شاہراہ۴۴۴کی سرینگر سے قاضی گنڈ تک توسیع اور بہتری (۶۳ کلومیٹر)‘قومی شاہراہ ۷۰۱ پر شوپیاں سے ماگام تک ۲ لین پلس پی ایس سڑک کی تعمیر (۷۵ کلومیٹر)‘پنج ترنی ٹنل (۸۰ء۱۰ کلومیٹر) اور اس کے۳۱ کلومیٹر اپروچ روڈ کی تعمیر،دومیل۔کٹرا۔بملہ کی۴ گلیاروں والی سڑک پر ترقی (۸۲ کلومیٹر) شامل ہیں۔
یہ تمام منصوبے جموں و کشمیر کے انفراسٹرکچر، روزگار، سیاحت اور دفاعی آواجاہی کیلئے انتہائی اہم قرار دئیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں سڑکوں اور سرنگوں کے ذریعے ہمہ موسمی رابطہ کاری کو بہتر بنانے کے لیے حالیہ برسوں میں کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، اور اس تازہ منظوری کو حکومت ہند کی طرف سے جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے سنجیدہ کوششوں کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے ۔