سرینگر//
اپنی پارٹی کے صدر‘الطاف بخاری کے شیخ محمد عبداللہ سے متعلق ریمارکس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے موصوف کو مشورہ دیاہے کہ دوسروں پر اُنگلی اُٹھانے سے پہلے اپنے اور اپنے اسلاف کے کردار پر نظر ڈالیں۔
پارٹی کے ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار نے ایک بیان میں کہاکہ شیخ محمد عبداللہ زندگی بھر سچ بولنے سے نہیں کترائے اور جو بھی فیصلے لئے ڈنکے کی چوٹ پر لئے اور اپنی اسی حق گوئی، جواں مردی اور جرأتمندی کی وجہ سے انہیں زندگی کے چوبیس سال جیل اور جلا وطنی میں گزارنے پڑے جبکہ الطاف بخاری کے اسلاف موقعہ پرستی، ابن الوقت اور دل بدلو سیاست کیلئے ہیرا پھیری کیلئے جانے جاتے ہیں۔
ڈار نے کہا کہ ۲۰۱۸سے آج تک الطاف بخاری نے خود جتنے رنگ بدلے اُتنے رنگ بدلنے سے شاید گرگٹ بھی شرمسار ہوجائے گا۔’’بخاری جموں کشمیر کے پہلے ایسے باشندے ہیں جنہوں نے خصوصی پوزیشن کی منسوخی کے بعد دفعہ۳۷۰کو قصہ پارینہ قرار دیا تھا اور آج یہ بیانات دیتے پھر رہے ہیں کہ ہم سب مل کر دفعہ ۳۷۰کی بحالی کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں‘‘۔
این سی ترجمان نے بیان میں کہا کہ بخاری کی بولی سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ وہ اپنے ناگپوری آقاؤں کی خوشنودی کیلئے ایسا کررہے ہیں اور حقیقت تو یہ ہے کہ موصوف کتنی ہی کوشش کیوں نہ کریں لیکن اُن کی پارٹی کی چال، ڈال اور بولی خود اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ‘اپنی پارٹی ’بھاجپا کی بی ٹیم ہے ۔