نئی دہلی/۱۰اگست
لوک سبھا نے جمعرات کو حکومت کے خلاف اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کو تین دن کی بحث کے بعد واک آ¶ٹ کے درمیان صوتی ووٹ سے مسترد کر دیا۔
ایوان میں منگل کو شروع ہونے والی تحریک عدم اعتماد پر بحث کا تفصیلی جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن اتحاد کو’گھمنڈیا‘قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان اور ہندوستانیوں کے تئیں بداعتمادی اور تکبر کانگریس کی رگوں میں بس گیا ہے ۔ اور اسے ہندوستان کو بدنام کرنے میں بہت مزہ آتا ہے ۔اسے سیاست کے علاوہ ملک اور ملک کے لوگوں کے مفادات کی کوئی فکر نہیں۔ اس لیے ملک کے عوام کے ذہنوں میں کانگریس کے تئیں عدم اعتماد کا احساس بہت گہرا ہو چکا ہے ۔
وزیر اعظم کے جواب کے بعد اسپیکر اوم برلا نے تحریک عدم اعتماد کو صوتی ووٹ سے فیصلے کے لیے ایوان کے سامنے رکھا۔ اس سے کچھ دیر پہلے اپوزیشن ایوان سے واک آ¶ٹ کر چکی تھی۔ اپوزیشن کی عدم موجودگی میں ایوان نے تحریک عدم اعتماد کو صوتی ووٹ سے مسترد کر دیا۔
تحریک کو مسترد کرنے کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے وزیر اعظم کے جواب کے دوران کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے خلاف کارروائی کی تجویز پیش کی اور ان کے طرز عمل کو غیر مہذب اور ایوان کے وقار کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ مسٹر چودھری کے خلاف معاملہ ایوان کی استحقاق کمیٹی کے زیر غور لایا جائے اور اس کی رپورٹ آنے تک انہیں معطل رکھا جائے ۔ ایوان نے صوتی ووٹ سے تجویز کی منظوری دی اورا سپیکر نے ایوان کی کارروائی جمعہ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 میں ہندوستان غربت کے دہانے پر تھا۔ ملکی معیشت 10، 11 اور 12 نمبروں کے درمیان جھولتی رہی۔ آج پانچویں نمبر پر آگیا ہے ۔ ہم بھی اپنی محنت سے تیسرے نمبر پر پہنچ جائیں گے ۔ سال 2028 میں جب اپوزیشن دوبارہ تحریک عدم اعتماد لائے گی تو ہندوستان پہلے تین ممالک میں سے ایک ہو گا۔ اپوزیشن نے بیت الخلا، جن دھن اکا¶نٹس، یوگا، آیوروید کا مذاق اڑایا۔ موکنگ اسٹارٹ اپ، ڈیجیٹل انڈیا، میک ان انڈیا۔ ان کا خیال تھا کہ پاکستان کی دہشت گردی اور مذاکرات دونوں کو جاری رہنا چاہیے ۔ پاکستان سے محبت کی وجہ سے جموں و کشمیر دہشت گردی کی آگ میں جلتا رہا۔ وہ عام شہریوں پر نہیں بلکہ حریت، علیحدگی پسندوں پر بھروسہ کرتے تھے ۔ اگر کوئی غیر ملکی ایجنسی کہتی ہے کہ ہندوستان کسی غریب بھوکے ملک سے بھی بدتر ہے تو وہ اس کو بہت وزن دیتے تھے ۔
مودی نے کہا، ”وہ ہندوستان کو بدنام کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ انہیں ہندوستان کے لوگوں پر بھروسہ نہیں ہے ۔ اپوزیشن کے تئیں عدم اعتماد کا احساس اس ملک کے لوگوں کے ذہنوں میں بہت گہرا ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے منی پور کی صورت حال جلد معمول پر آنے کا بھی اعتماد ظاہر کیا کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے اور جلد ہی اس ریاست میں حالات معمول پر آجائیں گے ۔