نئی دہلی/۱۰اگست
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن کے’انڈیا‘ اتحاد کو آڑے ہاتھوں لیتے ہو ئے کہا ”اپوزیشن پارٹیوں کو لگتا ہے کہ وہ اپنے اتحاد کا نام بدل کر انڈیا کر کے ملک پر حکومت کریں گی۔ تاہم، میں انہیں یاد دلانا چاہوں گا کہ صرف یو پی اے کا نام تبدیل کرنے سے ان کی قسمت نہیں بدلے گی۔“
اپنی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پیشین گوئی کی کہ اپوزیشن پانچ سال بعد دوبارہ ایسا کرنے کی کوشش کرے گی اور اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان تب دنیا کی ٹاپ 3 معیشتوں میں شامل ہوگا۔
لوک سبھا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایوان کو 2018 میں ان کی حکومت کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کی یاد دلائی اور پھر اپنا تبصرہ سنایا کہ اپوزیشن 2023 میں اسے دہرائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا”وہ(اپوزیشن) جس بھی ادارے کے خلاف بات کرتے ہیں، ان کی قسمت بدل جاتی ہے۔ 1991 میں ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر تھا۔ لیکن 2014 کے بعد، ہندوستان نے ٹاپ فائیو میں جگہ حاصل کی۔ جب آپ 2028 میں عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، تو ہم سب سے اوپر 3 میں شامل ہوں گے“۔
وزیر اعظم منی پور میں پچھلے دو مہینوں سے جاری بدامنی پر عدم اعتماد کی تحریک کا جواب دے رہے ہیں، جس میں 150 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
مودی نے کہا”کانگریس اور اس کے دوستوں کی تاریخ بتاتی ہے کہ انہیں ہندوستان اور اس کی صلاحیتوں پر بھروسہ نہیں ہے۔ پاکستان نے ہماری سرحدوں پر حملہ کیا اور دہشت گردوں کو باقاعدہ بھیجا۔ کشمیر دہشت گردی کی آگ میں جل رہا تھا۔ لیکن کانگریس نے حریت، علیحدگی پسندوں اور پاکستانی پرچم کے ساتھ گھومنے والوں پر بھروسہ کیا۔ ہم نے سرجیکل اسٹرائیک کی۔ لیکن انہوں نے ہم پر یقین نہیں کیا۔ وہ پاکستان پر یقین رکھتے تھے۔“