نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ مودی حکومت کے دور میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کا خاتمہ ہوا، کشمیر میں پتھراؤ کے واقعات رکے ، منشیات کے اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن اور انسداد دہشت گردی کی سیکورٹی میں اضافہ ہوا ہے جس سے ملک مضبوط ہوا ہے ۔
لوک سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے لائے گئے عدم اعتماد کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ گزشتہ نو برسوں کے دوران ملک میں داخلی سلامتی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ، جس کی وجہ سے عوام کا ملک کا مودی حکومت پر اعتماد بڑھ گیا ہے ۔ان کاکہناتھاکہ اس دوران منشیات کا کاروبار کرنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن سخت کیا گیا اور بھاری مقدار میں منشیات قبضے میں لے لی گئی۔ حکومت نے منشیات جیسے جرائم کی روک تھام اور اس وبا کے سنڈیکیٹ کو روکنے کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی۔
شاہ نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں ایک لاکھ۵۲ہزار کلو منشیات پکڑی گئی جبکہ گزشتہ ۹سالوںمیں۱۸۱فیصداضافے کے ساتھ تین لاکھ ۷۳کلو منشیات پکڑی گئی۔ مودی حکومت آنے سے پہلے۷۶۸کروڑ روپے کی منشیات پکڑی گئی تھی، جب کہ مودی حکومت آنے کے بعد۹سالوں میں۱۸ہزار کروڑ روپے کی منشیات پکڑی گئی اور بڑی تعداد میں مجرموں کو گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پی ایف آئی کے۹۰مقامات پر چھاپے مار کر اس تنظیم کی کمر توڑ دی گئی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ پہلے اوڈیشہ، جھارکھنڈ، آندھرا پردیش، تلنگانہ، چھتیس گڑھ سمیت دیگر ریاستیں بائیں بازو کی انتہا پسندی کی گرفت میں تھیں لیکن اب بائیں بازو کی انتہا پسندی کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور یہ چھتیس گڑھ کے صرف تین اضلاع تک محدود ہے ۔ نکسل ازم اب اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے ۔
شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے شمال مشرق کے لئے جو کام کیا ہے وہ بے مثال ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی خود اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اور وہ پہلے وزیر اعظم ہیں جنہوں نے۵۰سے زیادہ بار شمال مشرق کا دورہ کیا ہے ۔