نئی دہلی//
وفاقی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ مرکز ’حریت، جمعیت یا پاکستان‘ کے ساتھ نہیںبلکہ جموں کشمیر کے نوجوانوں سے بات کرے گا۔
بدھ کولوک سبھا میں عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر میں تبدیلی لانے کیلئے’ایک عہد ساز فیصلہ‘لیا ہے۔
شاہ کاکہنا تھا’’دفعہ ۳۷۰ جواہر لال نہرو حکومت کی ایک غلطی تھی۔ اسے اس پارلیمنٹ نے ۵؍اور۶؍اگست ۲۰۱۹کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی کشمیر سے دو جھنڈے اور دو آئین چلے گئے اور پی ایم مودی نے ملک میں اس کے مکمل انضمام کو یقینی بنایا‘‘۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کانگریس سے متاثر ایک این جی اونے حال ہی میں ایک میٹنگ کی اور ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا کہ مرکز کو حریت، جمعیت اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔ ان کاکہنا تھا ’’ہم حریت، جمعیت یا پاکستان سے بات نہیں کریں گے۔ اگر ہم بات چیت کریں گے تو ہم وادی کے نوجوانوں کے ساتھ کریں گے۔ وہ ہمارے اپنے ہیں اور ہم ان سے بات کریں گے‘‘۔
کشمیر میں اٹھائے گئے اقدامات پر، شاہ نے کہا کہ مرکز نے کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور جماعت اسلامی پر پابندیاں عائد کی ہیں، اور دہشت گردوں کے ہمدردوں کو ملازمتوں سے ہٹا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب دہشت گردوں کے جنازے نہیں نکالے جاتے اور وہیں دفن ہوتے ہیں جہاں وہ مارے جاتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر میں لکھن پور ٹول ٹیکس، جہاں پارٹی کے نظریہ ساز شیاما پرساد مکھرجی کو ۱۹۵۳ میں گرفتار کیا گیا تھا اور جو ’’کروڑوں بی جے پی کارکنوں کے دلوں میں کانٹا تھا‘‘ کو ختم کر دیا گیا ہے۔
شاہ نے کہا کہ کشمیر میں دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کیلئے کوئی ریزرویشن نہیں تھی۔ انہیں ریزرویشن دلانے کا کام نریندر مودی حکومت نے کیا۔ان کاکہنا تھا’’ ایسے صفائی کارکن تھے جو مغل دور سے لے کر سات نسلوں سے کشمیر میں رہ رہے تھے لیکن انہیں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ نہیں مل رہے تھے۔ پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے ہندوؤں کو ڈومیسائل نہیں مل رہے تھے۔ پی ایم مودی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ان سب کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ ملے‘‘۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا’’ کشمیر پر تین خاندانوں نے حکومت کی ہے‘ مفتی، عبداللہ اور گاندھی‘ لیکن پنچایتی انتخابات نہیں کرائے گئے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے انہیں نومبر‘دسمبر۲۰۱۸ میں کرایا۔
شاہ نے دعویٰ کیا کہ یو پی اے حکومت کے پچھلے نو سالوں اور مودی حکومت کے نو سالوں کے درمیان دہشت گردی کے واقعات میں۶۸ فیصد کمی آئی ہے، عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی موت میں ۷۲فیصد کمی آئی ہے۔ شہریوں کی ہلاکتوں میں۵۶ فیصد کمی آئی ہے اور سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں میں۵۶ فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب کسی میں پتھراؤ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔
وزیر داخلہ نے آرٹیکل ۳۷۰کی منسوخی کے بعد سے ریاست میں سیاحت کی ترقی کے ساتھ ساتھ تھیٹروں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں بھی بات کی۔