سرینگر//
مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیانند رائے نے بدھ کو راجیہ سبھا کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں ۲۰۱۸؍ اور ۲۰۲۲ کے درمیان۷۶۱دہشت گردانہ حملوں میں۱۷۴عام شہری‘۳۰۸سیکورٹی اہلکار اور۱۰۰۲دہشت گرد مارے گئے۔
رائے نے ایک سوال کے تحریری جواب میںکہا کہ۲۰۱۸؍اور۲۰۲۲کے درمیان پچھلے ۵سالوں میں جموں کشمیر میں۷۶۱ دہشت گرد حملوں میں۱۷۴شہری مارے گئے۔
ان کا کہنا تھا’’مزید برآں، اسی عرصے میں یونین ٹیریٹری میں۲۶۲ انکاؤنٹرس میں۳۵شہری مارے گئے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی عرصے کے دوران مارے گئے سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد۳۰۸ رہی اور سیکورٹی فورسز نے۱۰۰۲دہشت گردوں کو بھی مار گرایا۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزارت داخلہ شہری متاثرین، دہشت گردوں کے متاثرین کے خاندان، فرقہ وارانہ، ایل ڈبلیو ای کے تشدد اور سرحد پار فائرنگ اور بھارتی سرزمین پر بارودی سرنگ یا آئی ای ڈی دھماکوں سے متاثرہ شہریوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے ایک مرکزی اسکیم کا انتظام کرتی ہے۔
رائے کاکہنا تھا’’یہ اسکیم۲۰۰۸ سے چل رہی ہے۔۲۴؍اگست۲۰۰۶ کے بعد۳ لاکھ سے۵ لاکھ روپے تک معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومتیں ادائیگی کرتی ہیں اور اس کے بعد معاوضے کا دعوی کرتی ہیں۔‘‘