سرینگر//
محمد عمر کمار نامی نوجوان ان دنوں سرینگر کے نشاط میں واقع اپنے کارخانے میں مٹی کے لیمپ بنانے میں انتہائی مصروف ہیں۔
عمر کو۵ہزار مٹی کے لیمپوں کے ایک بڑے آرڈر کو پورا کرنا ہے جو ملک کے۷۵ویں یوم آزادی کے موقع پر وادی کے سرکاری دفاتر میں’میری مٹی میرا دیش‘پروگرام کے تحت روشن کرنے ہیں۔
۲۷سالہ محمد عمر اپنے کارخانے میں اپنے دیگر ساتھیوں سمیت دن رات محنت کر رہا ہے تاکہ حکام کے اس بڑے آرڈر کو وقت مقررہ یعنی۹؍اگست تک پر پورا کیا جاسکے ۔
عمر نے یو این آئی کو بتایا’’یہ ایک اچھا اقدام ہے میں انتہائی مسرت محسوس کر رہا ہوں کہ مجھے ۵ہزار مٹی کے لیمپ تیار کرنے ہیں جن کو یوم آزادی کے موقع پر یہاں مختلف سرکاری دفاتر اور پنچایتوں میں روشن کیا جائے گا‘‘۔
کاریگرکا کہنا تھا’’میری مٹی میرا دیش کے پروگرام سے نہ صرف لوگوں میں اپنی قوم کے تئیں محبت کا جذبہ مستحکم ہوگا بلکہ متعدد لوگوں کو روزگار حاصل کرنے کا موقع بھی نصیب ہوگا‘‘۔
عمر‘ جو وادی کے مشہور کمہار ہیں، کے ہاتھوں کے مٹی کے برتن کو حکام نے جموں وکشمیر کی دستکاریوں میں شامل کیا ہے ۔
ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے برتن چین اور امریکہ میں مشینوں سے تیار کئے جانے ولے برتنوں کے نسبت صحت کیلئے زیادہ مفید ہیں۔
عمر نے مٹی کے ٹائلز پر ترنگے بھی بنائے ہیں جن کو یوم آزادی منانے کے دوران سرینگر اور دوسرے حصوں میں سرکاری دفاتر کے دروازوں پر چسپاں کیا جائے گا۔
بتادیں کہ عمر کمار کے ہاتھوں کے بنائے ہوئے’سماوار‘کی سرینگر میں۲۲ ؍اور۲۴مئی کو منعقدہ جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے دوران آرٹ اینڈ کرافٹ بازار میں نمائش کی گئی۔