سرینگر///
جموں کشمیر کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی)دلباغ سنگھ نے بدھ کو کہا کہ پاکستان کی منصوبہ بند سازش کے درمیان جموں و کشمیر میں امن قائم ہوا۔
بدھ کو کمانڈو ٹریننگ سینٹر (سی ٹی سی) لیتھ پورہ، اونتی پورہ میں پولیس اسٹیشن ٹیمیں جھنڈی دکھاتے ہوئے سنگھ کہا ’’جموں و کشمیر میں ایک طویل عرصے سے پاکستان کی ایک منصوبہ بند سازش کے ساتھ امن کو نشانہ بنایا جارہا تھا جس کی وجہ سے دہشت گردی کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں، پولیس اور سیکورٹی فورسز کی جانیں ضائع ہوئی ہیں‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا کہ موجودہ امن کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے جو بڑی قربانیوں کے بعد حاصل ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ بدلتے ہوئے منظر نامے میں بہتر زندگی گزار رہے ہیں۔’’لڑکے اور لڑکیاں اپنے کیریئر پر توجہ دے رہے ہیں اور ان کی زندگیوں کی حفاظت ہماری ترجیح ہے‘‘۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں جموں و کشمیر کے نوجوان ہر شعبے میں جانفشانی سے کام کریں گے۔
سنگھ نے کہا کہ پاکستان اور اس کی ایجنسیاں اب بھی ہمارے نوجوانوں کو ہائبرڈ شکل میں راغب کرنے اور بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے کے لیے انہیں بنیاد پرست بنانے کی سازشیں کر رہی ہیں۔
ڈی جی پی نے کہا کہ ان کی سازشوں کو ختم کرنا اور جموں و کشمیر سے تمام ملک دشمن عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہمارا مشن ہے، تب ہی جموں و کشمیر اپنی ماضی کی شان کے ساتھ دوبارہ متحد ہو سکے گا۔
سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سمیت اعلیٰ حکام جموں و کشمیر میں امن کی بحالی میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کے اچھے کام کی تعریف کر رہے ہیں۔
ڈی جی پی نے کہا کہ کسی بھی دہشت گرد کو مارنا فورسز کے لیے کوئی خوشی کا باعث نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے بھی خاندان ہوتے ہیں اور ان کے والدین نے اپنے بچوں کو تعلیم دلانے اور انہیں خوشحال دیکھنے کا خواب دیکھا ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ آج کے نوجوان تشدد کا راستہ چھوڑ کر ایک بہتر زندگی گزاریںگے۔
پولیس سربراہ نے ان تمام نوجوانوں سے اپیل کی جو اب بھی پاکستان کے جعلی بیانات کے لالچ میں ہیں کہ وہ تشدد کا راستہ چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو منشیات کا تحفہ دے رہا ہے جیسا کہ انہوں نے پنجاب میں کیا تھا۔
ڈی جی پی نے لوگوں کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ ان کے تعاون اور تعاون کے بغیر یہاں حالات کو معمول پر لانا ممکن نہیں تھا۔