سرینگر//
کشمیر کے ماحول کو پر امن قرار دیتے ہوئے جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ اس سال قابل ذکر۲۷ء۱کروڑ سیاحوں نے اس خطے کا دورہ کیا ہے۔توقع ہے کہ تعداد پچھلے سال کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ جائیگی۔
یہ بات سنہا نے منگل کو وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چرار شریف میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
سنہا نے حضرت شیخ العالم شیخ نورالدین نورانیؒ کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ وہ کشمیر سے باہر جانے جاتے ہیں اور تصوف کا مظہر ہیں۔
ایل جی سنہا نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں پرامن ماحول ہے، کاروبار، اسکول اور کالج سال بھر معمول کے مطابق کام کرتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زور دے کر کہا کہ ترقی کے لیے امن ضروری ہے اور اس وقت کی یاد تازہ کر دی جب غیر یقینی صورتحال مقامی کاروباروں کیلئے مشکلات کا باعث بنی۔
ایل جی نے سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ایڈجسٹ کرنے کیلئے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے مہمانوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے مرکزی علاقے میں سیاحتی سہولیات قائم کرنے پر زور دیا۔
سنہا نے امید ظاہر کی کہ جیسے جیسے زیادہ سیاح کشمیر کا دورہ کریں گے، اس سے مقامی معیشت کو فروغ ملے گا، جس سے دکانداروں، ٹیکسی ڈرائیوروں، ہوٹل مالکان اور شکارا آپریٹرز کو فائدہ ہوگا۔
ایل جی نے بڈگام ضلع میں کشمیر یونیورسٹی کے لیے ایک مکمل مرکز کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے آئندہ ہونے والی ترقیاتی پروجیکٹوں کا بھی خاکہ کھینچ لیا۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ بڈگام کا ضلع اسپتال عوام کی مؤثر طریقے سے خدمت کے لیے جامع سہولیات فراہم کرے گا۔
گورننس کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ وہ کھوکھلے وعدے نہیں کریں گے۔ انہوں نے غیر حقیقی دعوے کرنے کے بجائے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے عزم پر زور دیا۔
سنہا نے فخریہ طور پر بتایا کہ۳۰ہزار نوجوانوں نے پہلے ہی شفاف انتخابی عمل کے ذریعے ملازمتیں حاصل کر لی ہیں، اور مزید بھرتی کے مواقع اس سال ستمبر میں شروع ہوں گے۔
ایل جی سنہا کے دورے کے حوالے سے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اُنہوں نے چرارِ شریف کے دورے کے دوران روحانی رہنمائوں ، عوامی نمائندوں ، مقامی باشندوں سے گفتگو کی اور چرارِ شریف میں سیاحتی صلاحیت ، بنیادی ڈھانچے کی ضروریات اور دیگر طریقوں کو بروئے کا رلانے کے اَقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مطالبات کاجواب دیتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ لوگوں کی ترقیاتی ضروریات اور اُمنگوں کو پورا کرنے کے لئے کام کر رہی ہے ۔اُنہوں نے یقین دِلایاکہ تمام اہم کام ترجیحی بنیادوں پر کئے جائیں گے۔
سنہا نے چرارِ شریف میں کشمیر یونیورسٹی کے شیخ العالم ؒ سینٹر فار ملٹی ڈسپلنری سٹیڈیز کی شاخ قائم کرنے کیلئے اِنتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’ صوفی بزرگ حضرت شیخ العالم ؒجسے نندریشی بھی کہا جاتا ہے ، ہندوستان کے کثرت میں وحدت کی بہترین مثال ہے ۔ بھائی چارے ، محبت ، ہم آہنگی کی ان کی تعلیمات دُنیا بھرکیلئے مشعل راہ ہے۔‘‘
ایل جی نے کہا کہ چرارِ شریف میں شیخ العالم سینٹر فار ملٹی ڈسپلنری سٹیڈیز کی شاخ ان کے نظریات، اِنسانیت اور احترام کے نظریات کو تمام روحانی سلسلوں تک پھیلائے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ یہ لوگوں کو روشن مستقبل کی طرف لے جانے ، اَمن اور ترقی کیلئے اَپنے آپ کو وقف کرنے اور ہمارے ثقافتی ورثے کے قیمتی خزانے کو کھولنے کی ترغیب دے گا۔
سنہانے خانقاہ کی بحالی کے مطالبے پر محکمہ سیاحت کو ہدایت دی کہ وہ این آئی ٹی کے ماہرین کے ساتھ قریبی تال میل میں کام ، تفصیلی ڈیزائن ، آرکیٹیکچرل ڈرائنگ کا تجزیہ اور خانقاہ کے قابل احترام ڈھانچے کو اس کی اصل شان میں بحال کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یوٹیلیٹیز پر تعمیراتی کام عدالت کے حکم کی وجہ سے رُکا ہوا تھا جسے خالی کیا گیا ہے اورجلد مکمل کیا جائے گا۔
ایل جی نے کہا کہ بڈگام میں ڈسٹرکٹ ہسپتال پر کام جلد شروع ہو گا او رمکمل ہونے پر یہ سہولیت بڈگام کے لوگوں کی صحت خدمات کی ضروریات کو پورا کرے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعظم کی رہنمائی میں گزشتہ کچھ برسوں میں مختلف شعبوں میں متعارف کی گئی اِصلاحات پر روشنی ڈالی جس نے جموںوکشمیر کے ترقی کے سفر میں اہم تبدیلیاں لائی ہیں۔
سنہا نے کہا کہ ہم جموںوکشمیر یوٹی میں ایک پُر اَمن او رخوشحال ماحولیاتی نظام قائم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ جموںوکشمیر کے لوگوںکے تعاون کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زیارت گاہ اوراس سے ملحقہ علاقے میں جاری کاموں کا بھی جائزہ لیا۔