سرینگر//
جموں کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے منگل کو کہا کہ وادی میں دہشت گردی کم ہوئی ہے لیکن ابھی تک مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے کیونکہ کچھ عناصر خطے کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
منگل کوسرینگر میں جے اینڈ کے پولیس شہدا کے ۱۹ویں فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل کے اختتام پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ڈی جی پی سنگھ نے کہا ’’کشمیر میں دہشت گردی کم ہوئی ہے لیکن ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ کچھ عناصر کشمیر میں پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کولگام میں فوجی کی گمشدگی کا معاملہ بھی ایسی ہی ایک کوشش ہے۔انہوں نے کہا’’ہمیں اس کیس میں کچھ اہم سراغ ملے ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی اس کیس کو حل کیا جائے گا۔ ہم جلد ہی کیس کی تہہ تک پہنچ جائیں گے‘‘۔
سپاہی کے لاپتہ معاملے میں غیر ملکی دہشت گردوں کے امکان کے بارے میں، ڈی جی پی نے کہا کہ فی الحال کچھ بھی واضح نہیں ہے لیکن’’ہاں جنوبی کشمیر میں غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاعات ہیں اور ان کا سراغ لگایا جا رہا ہے‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا کہ اس معاملے پر مزید تبصرہ کرنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ تحقیقات زوروں پر ہیں۔
۵؍اگست کو دفعہ۳۷۰ کی منسوخی کی۵ویں سالگرہ کے بارے میں، وہ کشمیر کی زمینی صورتحال کو کس طرح دیکھتے ہیں؟ ڈی جی پی نے کہا کہ تبدیلی ایسے علاقوں کے طور پر نظر آرہی ہے جہاں کسی نے جانے کا خواب بھی نہیں دیکھا ہوگا۔
دلباغ نے کہا’’شاید ہی کوئی امن و امان کے واقعات ہوتے ہیں۔ دہشت گردوں کی تعداد کم ہے۔ سیاح شہر کے مرکزی علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور اس کی خوبصورتی کی تعریف کر رہے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ زندگی آسانی سے چل رہی ہے۔’’کشمیر میں سیاحوں کا بے مثال بہاؤ ہے، اس کے علاوہ امرناتھ یاترا کا میگا ایونٹ کامیابی اور پرامن طریقے سے جاری ہے۔ اس کے علاوہ۳۴سال کے وقفے کے بعد سرینگر میں محرم کا جلوس نکالا گیا جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ لوگ پرامن ماحول سے لطف اندوز ہو رہے ہیں‘‘۔
نارکو ٹیررازم کے بارے میں، ڈی جی پی نے کہا کہ اس طرف منشیات کی بھاری کھیپ بھیجنے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن ’’پولیس تقریباً ہر کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا رہی ہے‘‘۔ان کامزید کہنا تھا’’ہم سپلائی کرنے والوں اور منشیات کی دہشت گردی میں ملوث زنجیر کو توڑ رہے ہیں۔ ہم نے اس سال بھی منشیات کی بڑی کھیپ پکڑی ہے۔‘‘
قبل ازیں اپنی تقریر میں ڈی جی پی نے کہا کہ انہیں فٹبال میں لڑکوں اور لڑکیوں میں زبردست جوش و خروش دیکھ کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاؤن ٹاؤن کے لڑکے اور لڑکیوں میں بہت اچھا ٹیلنٹ ہے اور پولیس جلد ہی ڈاؤن ٹاؤن میں ایک میگا ایونٹ کا انعقاد کرے گی۔
دلباغ کاکہنا تھا’’فٹ بال کی کک اور ہاکی کی چھڑی شہر کے چہرے کا دھبہ ہٹا دے گی‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا کہ شہر کے بارے میں کافی منفی کام ماضی میں کیا گیا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اس کی خوبصورتی اور ہنر کو ظاہر کیا جائے۔ ڈی جی پی نے جیتنے والی ٹیم میں ٹرافیاں بھی تقسیم کیں۔