سرینگر//
جموں وکشمیر پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے پٹن علاقے سے جیش محمد نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ دو سرگرم جنگجوؤں کو گرفتار کرکے ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو ایک مصدقہ اطلاع موصول ہوئی کہ دو جنگجو ایک گاڑی میں سری نگر کی طرف جا رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اطلاع موصول ہونے پر پولیس، فوج کی۲۹؍آر آر اور۲؍ایس ایس بی کی ایک مشترکہ ٹیم نے قومی شاہراہ پر مختلف مقامات اور دیگر جگہوں پر ناکے لگا دئے ۔ان کا بیان میں کہنا تھا کہ اس دوران پٹن علاقے میں ایک تیز رفتار تویرا گاڑی کو مشکوک حالت میں آتے ہوئے دیکھا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ اس گاڑی کو جب ایک ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا گیا تو گاڑی اچانک رک گئی اور گاڑی کا ڈرائیور اور اس کا ساتھی فوراً گاڑی سے نیچے اتر گئے اورنزدیک ہی واقع ایک باغ کی طرف بھاگ گئے ۔
موصوف ترجمان نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے ان کا تعاقب کرکے ان کو دھر لینے میں کامیابی حاصل کی۔گرفتار شدگان کی شناخت عاقب محمد میر ولد محمد رمضان میر ساکن بٹہ پورہ سوپور اور دانش احمد ڈار ولد عبدالاحد ڈار ساکن چنکن سوپور کے بطور ہوئی ہے ۔
بیان میں کہا گیا’ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ گرفتار شدگان جیش محمد نامی جنگجو تنظیم کے ہائی برڈ ماڈیول سے وابستہ تھے اور وہ عوامی نمائندوں، اقلیتی فرقے کے لوگوں اور غیر مقامی لوگوں پر حملے کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے ‘۔
پولیس بیان میں کہا گیا کہ تویرا گاڑی کو ضبط کیا گیا اور تلاشی کے دوران اس سے چینی ساخت کے دو پستول، ان کے دو میگزین، دس گولیاں اور کچھ قابل اعتراض مواد بر آمد کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ ان دو جنگجوؤں کی گرفتاری سے ملٹنسی سے متعلق ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنا دیا گیا اور ایک ملی ٹنٹ ماڈیول کو تباہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔
دریں اثناجموںکشمیر پولیس نے ضلع کولگام میں حزب سے وابستہ تین ملی ٹینٹ اعانت کاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ۲مارچ کے روز جنگجووں نے پنچ محمد یعقوب ڈار ولد غلام محمد ڈار ساکن کلپورہ کولگام پر فائرنگ کی جس کے نتیجے یں اُس کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر۲۰۲۲/۲۷کے تحت کیس درج کرکے بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی۔
ترجمان نے بتایا کہ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ حزب کا سرگرم جنگجو فاروق احمد بٹ ولد عبدالغنی بٹ ساکن چیک ڈسنڈ یاری پورہ کو پاکستان میں بیٹھے ہینڈلرز نے عوامی نمائندوں کو نشانہ بنانے کا کام سونپ دیا ہے ۔
اُن کے مطابق پاکستانی ہینڈلرز کی ہدایت پر اُس نے یہ کام سرگرم جنگجو راجا ندیم راتھر ولد عبدالرحمن راتھر ساکن عش موجی کولگام کو دیا اور حملے کو انجام دینے کی خاطرمنطقی مدد فراہم کرنے کے لئے تین اعانت کاروں کو بھی منتخب کیا جن کی شناخت نصیر احمد وانی ولد بشیر احمد وانی ساکن سرندو ، عادل منظور راتھر ولد منظور احمد ساکن عش موجی اور ماجد محمد راتھر ولد مرحوم غلام محمد اتھر ساکن مالی پورہ میر بازار کے بطور ہوئی ہے ۔
پولیس ترجمان کے مطابق سخت کوششوں کے بعد کولگام پولیس نے مذکورہ تین ملی ٹینٹ اعانت کاروں کو گرفتار کیا اور اُن کے قبضے سے دو گرینیڈ ، ایک پستول اور آٹھ پستول راونڈ بھی برآمد کرکے ضبط کئے ۔
واضح رہے کہ مذکورہ ملی ٹینٹ ماڈیول نے ہی۱۱مارچ کو سرپنچ شبیر احمد میر ولد محمد عبدا ﷲ میر ساکن آڈورہ کولگام کا قتل کیا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ اس ضمن میں تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا ہے اور عوامی نمائندوں کے قتل میں ملوث سرگرم جنگجووں کو بہت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔