نئی دہلی//ہماچل پردیش کے وزیر اعلی جئے رام ٹھاکر نے پیر کو کہا کہ اتراکھنڈ اور اتر پردیش کی حکومتوں کی طرف سے یکساں سول کوڈ متعارف کرانے کے اعلان کے بعد ریاستی حکومت کے اہلکار یکساں سول کوڈ سے متعلق تجویز کا مطالعہ کر رہے ہیں۔
یہاں ہماچل پردیش بھون میں میڈیا سنٹر کا افتتاح کرنے کے بعد سوالات کا جواب دیتے ہوئے ٹھاکر نے کہا کہ ریاستی حکام اس بات کا مطالعہ کر رہے ہیں کہ ریاست میں یکساں سول کوڈ کو کیسے لاگو کیا جا سکتا ہے، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا’’ہم اس بات کا مطالعہ کر رہے ہیں کہ ہماچل پردیش میں اسے کیسے نافذ کیا جائے۔
ٹھاکر نے ریاست میں نومبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے یکساں ضابطہ کے بارے میں اعلان کرنے کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا۔
گزشتہ سال الہ آباد ہائی کورٹ نے بین برادری شادی سے متعلق 17 عرضیوں کے جواب میں مرکزی حکومت سے کہا تھا کہ وہ آرٹیکل 44 کے حق کو نافذ کرنے کے لیے ایک کمیٹی کے قیام پر غور کرے۔ اس آرٹیکل میں ملک بھر میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کا ذکر ہے۔
یکساں سول کوڈ پورے ملک کے لیے یکساں قوانین فراہم کرتا ہے، جو شادی، طلاق، جانشینی اور گود لینے سے متعلق معاملات میں تمام مذاہب پر لاگو ہوں گے۔