نئی دہلی// ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے گجرات کی کانڈلا بندرگاہ پر جپسم پاؤڈر کے طور پر ہیروئن کی درآمد کے معاملے میں پنجاب سے اس کے درآمد کنندہ کو گرفتار کیا ہے۔
سرکاری معلومات کے مطابق، اب تک کی تحقیقات کی بنیاد پر، ڈی آر آئی نے درآمد کنندہ کو این ڈی پی ایس ایکٹ، 1985 کی دفعات کے تحت گرفتار کیا ہے اور اسے 24 اپریل کو ڈیوٹی مجسٹریٹ، امرتسر کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں سے اسے ڈی آر آئی منتقل کر دیا گیا تاکہ حکام درآمد کنندہ کو بھج کی مجاز عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حاصل کرسکیں۔
ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) کے عہدیداروں نے گجرات اے ٹی ایس کے عہدیداروں کی ملی بھگت سے خفیہ اطلاع ملنے کے بعد ایک کھیپ کی جانچ کی تھی۔ اسے اتراکھنڈ کی ایک فرم نے کانڈلا بندرگاہ پر درآمد کیا تھا۔ یہ کھیپ ایران کے بندر عباس ڈاک یارڈ سے کانڈلا بندرگاہ پہنچی۔ کھیپ 17 کنٹینرز (10,318 بیگ) پر مشتمل تھی جس کا کل وزن 394 میٹرک ٹن تھا۔ اسے ’جپسم پاؤڈر‘ کے طور پر درآمد کیا گیا تھا۔
اب تک 205.6 کلو گرام ہیروئن پکڑی گئی ہے جس کی غیر قانونی مارکیٹ قیمت 1439 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ بندرگاہ پر اس کھیپ کی تفتیش ابھی تک جاری ہے۔ تفتیش کے دوران درآمد کنندہ اتراکھنڈ کے رجسٹرڈ پتے پر نہیں ملا۔ اس لیے اسے پکڑنے کے لیے ملک بھر میں تلاش کی جا رہی تھی۔ ڈی آر آئی نے درآمد کنندہ کا سراغ لگانے کے لیے ملک بھر میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ درآمد کنندہ مسلسل اپنا مقام تبدیل کر رہا تھا اور اپنی شناخت چھپا رہا تھا۔ تاہم درآمد کنندہ کے پنجاب کے ایک گاؤں میں چھپے ہونے کی اطلاع ملی جس کی بنیاد پر اسے پکڑنے کی کوشش کی گئی۔ درآمد کنندہ نے مزاحمت کی اور بھاگنے کی کوشش کی لیکن ڈی آر آئی اہلکاروں نے اسے پکڑ لیا۔