سرینگر//(ویب ڈیسک)
اپنی زیادہ عمر کی وجہ سے مسلسل تین مرتبہ انکار کے بعد عراقی کردستان کی رہائشی رابی علی کو اس سال حج ادا کرنے کی اجازت مل گئی۔
رابی علی کی عمر ۱۰۳ سال ہے اور عراقی کردستان سے بیت اللہ شریف کی زیارت کے لیے جانے والوں میں وہ سب سے معمر ہیں۔ رابی علی نے اسلام کے پانچویں ستون ’ حج‘کے مناسک ادا کرنے کی اجازت ملنے پر بے انتہا خوشی کا اظہار کیا ہے۔
رابی علی عراق کے کردستان علاقے کی پہاڑیوں کی بلندیوں پر ضلع جومان میں ایک پرانے گھر میں رہتی ہیں۔ ان کے گھر سے عراق کی سب سے اونچی پہاڑی چوٹی نظر آتی ہے۔ یہ عراق، ترکیہ اور ایران کی سرحد سے ملا ہوا پہاڑ ’’ حصاروست‘‘ ہے۔
حجہ رابی علی نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘کو بتایا کہ عمر یا دیگر وجوہات کی وجہ سے انکار کے تین سال بعد حج کرنے کا موقع ملنے پر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ اللہ کا شکر ہے آخر کار اب میں حج کی ادائیگی کیلئے سفر کروں گی اور ارض مقدس کی زیارت کروں گی۔
کردستان کے علاقے میں حج مشن کے میڈیا اہلکار کاروان سٹونی نے ’’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘‘ کو تصدیق کی کہ معمر رابی علی عراق کے کردستان علاقے میں خانہ کعبہ کی معمر ترین حجاج ہیں۔ سعودی حکام کی جانب سے عازمین حج کے لیے عمر کی شرط ختم کی گئی تو ان کے لیے بھی حج کے لیے منظوری حاصل ممکن ہوگیا تھا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے معمر خاتون رابی علی کی تصویر بھی بنائی۔ ان کے شناختی کارڈ پر ان کی تاریخ پیدائش یکم جولائی ۱۹۲۰درج ہے۔
دریں اثنا زمینی اور فضائی فاصلوں کو پاٹتے ہوئے دنیا بھر سے چھ لاکھ۶۱ ہزار۳۴۶ عازمین حج جمعرات کے روز مدینہ منورہ پہنچ گئے۔
مدینہ کی حج اور وزٹ کمیٹی نے حالیہ اعداد وشمار کے حوالے سے بتایا کہ جمعرات کے روز ۷۵ہزار۴۱۴حاجی مدینہ پہنچے جن میں سے۳۱ہزار۴۱۴؍افراد شہزادہ محمد بن عبدالعزیز ائیرپورٹ پر۱۳۶پروازوں کے ذریعے سے پہنچے ہیں۔
مدینہ کے امیگریشن سنٹر کے مطابق مدینہ میں۱۰۳۸پروازوں پر۴۱ہزار چار عازمین مدینہ پہنچے جبکہ براستہ زمین مدینہ پہنچنے والے افراد کی تعداد۲۳۹۰ہے۔
عازمین کی مدینہ سے مکہ روانگی کے اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کے روز تک۵ لاکھ دو ہزار۴۵۵ عازمین روانہ ہوگئے ہیں جبکہ ایک لاکھ ۵۸ہزار ۸۴۰ نے جمعرات کی رات مدینہ میں ہی قیام کا فیصلہ کیا تھا۔