سرینگر//(ویب ڈیسک)
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اڈیشہ کے بالاسور میں ٹرین حادثے کی جگہ کا دورہ کیا اور کہا کہ ذمہ داروں کو’سخت سزا دی جائے گی‘۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جنہوں نے اس سانحے میں اپنے خاندان کے افراد کو کھو دیا۔
دو دہائیوں سے زائد عرصے میں ملک کے سب سے مہلک ریل حادثے میں کم از کم۲۸۸؍ افراد ہلاک اور۸۰۰ زخمی ہوئے۔
مودی نے کہا ’’یہ ایک دردناک واقعہ ہے۔ حکومت زخمیوں کے علاج میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ یہ ایک سنگین واقعہ ہے، ہر زاویے سے تحقیقات کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ قصوروار پائے جانے والوں کو سخت سزا دی جائے گی‘‘۔
پی ایم مودی بھونیشور سے تقریباً ۱۷۰کلومیٹر شمال میں بالاسور ضلع کے بہناگا بازار اسٹیشن پر واقعہ کی جگہ کے قریب ایئر فورس کے ہیلی کاپٹر میں اترے۔ انہوں نے حادثے میں بچ جانے والوں سے ملنے کیلئے بالاسور ڈسٹرکٹ اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔ وزیر اعظم کو کابینہ کے ساتھیوں، مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کے ساتھ جگہ کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
وزیر اعظم نے جائے حادثہ پر سے کیبنٹ سیکرٹری اور وزیر صحت سے بات کی۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ زخمیوں اور ان کے اہل خانہ کو ہر طرح کی مدد فراہم کی جائے۔
مودی نے یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے خاص خیال رکھا جانا چاہیے کہ سوگوار خاندانوں کو تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے اور متاثرہ افراد کو ان کی ضرورت کی مدد ملتی رہے۔اس سے پہلے آج پی ایم مودی نے حادثے کے سلسلے میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ بلائی تھی۔
بالاسور میں جمعہ کی شام سات بجے ٹرین کی ایک بوگی پٹری سے اترنے کے بعد تین ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں۔
دریں اثنا جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے اڈیشہ ٹرین حادثے پر زبردست دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔
این سی لیڈران نے ایک مشترکہ بیان میں ریاستی اور مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ زخمیوں کو بہتر سے بہتر علاج و معالجہ فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں اور حادثے میں لقمہ اجل بنے افراد کے پسماندگان کو معقول اور مناسب امداد فراہم کریں۔ انہوں نے حادثے میں ہوئے زخمی افراد کی جلد اور مکمل صحت یابی کیلئے دعا کی۔
لیڈران نے مطالبہ کیا کہ اس بات کی تحقیقات ضروری ہے کہ اتنا بڑا حادثہ کیسے پیش آیا اور اس کیلئے کون ذمہ داری ہے ۔انہوں نے ریلوے وزارت کے حکام پر بھی زور دیا کہ وہ مستقبل میں ایسے حادثات کی روک تھام کیلئے ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھائے ۔