سرینگر//
بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے ہفتہ کو کہا کہ برف پگھلنے سے کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ عسکریت پسندوں کی دراندازی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں لیکن سیکورٹی فورسز نے ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے اپنی تیاری تیز کردی ہے۔
’’ہم ایل او سی پر چوکس ہیں۔ ہم فوج کے ساتھ مل کر علاقے پر برتری اور انسداد دراندازی کا کردار ادا کرتے ہیں۔ کچھ علاقوں میں برف پگھلنا شروع ہو گئی ہے جس کی وجہ سے وہ دراندازی کا شکار ہو گئے ہیں۔ ہم ان علاقوں کا نقشہ بناتے ہیں اور پھر اپنی تعیناتی کو دوبارہ تقسیم کرتے ہیں‘‘۔
کشمیر کے بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل اشوک یادو نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا’’برف پگھلنے سے دراندازی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں لیکن ہم نے ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے اپنی تیاری کو تیز کر دیا ہے۔‘‘
یادو آزادی کا امرت مہوتسو کے بی ایس ایف حصے کے زیر اہتمام واکتھون کے اختتام کے بعد نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے۔
بی ایس ایف کے آئی جی نے کہا کہ سیکورٹی فورسز ایل او سی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے وادی میں منشیات اور ہتھیاروں کو دھکیلنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
یادو نے کہا کہ ہم دوسری طرف سے منشیات، ہتھیاروں اور دہشت گردوں کو وادی میں دھکیلنے کی کوششوں سے نمٹنے کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں۔
وادی میں موجود سر گرم جنگجوئوں کی تعداد کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا’’اس معاملے پر بات کرنا میرے حد اختیار میں نہیں ہے ‘‘۔
یادو کا کہنا تھا کہ شری امر ناتھ جی یاترا کے احسن اور پر امن انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا۔
آئی جی بی ایس ایف نے کہا’’بی ایس ایف شری امرناتھ یاترا کے پر امن اور احسن انعقاد کو یقینی بنائے گا، بی ایس ایف نے اس سلسلے میں ضروریات کے مطابق کافی تیاریاں مکمل کی ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا’’کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے صاف پاک یاترا کو یقینی بنانے کیلئے جوانوں کو اسٹریٹیجک اور حساس مقامات پر تعینات کیا جاتا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا ’’کیوک رسپانس ٹیموں کو بھی راستوں پر تعینات کیا جائے گا‘‘۔