بڈگام//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے ترقی کیلئے امن کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ترقی کے ثمرات یو ٹی کے تمام طبقوں تک پہنچیں اور عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئے ۔
سنہا نے ہفتہ کو بڈگام ضلع کا دورہ کیا اور بیروہ ٹاؤن ہال گراؤنڈ میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کیا ۔
اپنے خطاب میں لیفٹیننٹ گورنر کاکہنا تھا’’ترقی تب ہی ممکن ہو سکتی ہے جب جموں کشمیر میں امن ہو ۔ گذشتہ ۳۴مہینوں میں ہماری کوشش یہ ہے کہ جموں و کشمیر یو ٹی کو لوگوں کے خواب کی تعمیر کریں اور سماج کے تمام طبقات کی خواہشات کو پورا کریں تا کہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں ۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ترقی کے ثمرات تمام طبقوں تک پہنچیں اور عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئے ۔ ‘‘
سنہا نے کہا کہ نہ صرف پروجیکٹوں پر عملدرآمد کی رفتار میں دس گنا اضافہ ہوا بلکہ کئی دہائیوں سے التوا کا شکار منصوبوں کو بھی تیز رفتاری سے مکمل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ۲۵۰۰ کروڑ روپے کی لاگت سے۱۵۰۰؍ ایسے منصوبے مکمل کئے ہیں جو۵ سے ۲۰ سال سے زیر التوا تھے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا ’’ سڑکوں سے لیکر صحت کی دیکھ بھال تک ہم بنیادی ڈھانچے میں ایک معیاری تبدیلی اور ترقی کا آغاز دیکھ رہے ہیں جس نے معاشرے کے تمام طبقات کو نئی امید اور اعتماد دیا ہے ، سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر کیا ہے اور جموں و کشمیر کے روشن مستقبل کو سکرپٹ کیا ہے ۔ ‘‘
سنہا نے کہا کہ نظام میں زیادہ عزم اور جوابدہی کے ساتھ ہم نے نوجوانوں ، خواتین ، کاریگروں اور کسانوں کو بااختیار بنانے کیلئے فیصلہ کُن اقدامات کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے متعدد اقدامات پیداواری صلاحیت ، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنائیں گے اور فصلوں کے تنوع کو تحریک دیں گے ۔
ایل جی نے زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں بنیادی ڈھانچے کی تشکیل ، روز گار کے مواقع بڑھانے ، نوجوانوں کو زراعت سے جوڑنے ، زراعت کے آغاز کو فروغ دینے اور چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی زندگیوں میں خوشحالی لانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی زور دیا ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اور پنچایتی راج اداروں کے نمائندے’ایز آف لیونگ‘ کو فروغ دینے اور ایک خواہش مند سوسائٹی بنانے میں انتظامیہ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کیلئے یہ صحیح وقت ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور۲۰۴۷ تک عزت مآب وزیر اعظم کے وکشت بھارت کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم شراکت کریں ۔
بیروہ میں سنہا نے کچھ اہم اعلانات کئے جن میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے ایک ہفتے کے اندر ضلع میں۵۰۰۰نئے مکانات مختص کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بڈگام میں باوقار این آئی ایف ٹی انسٹی ٹیوٹ بھی قائم ہو رہا ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس ماہ کے آخر تک بڈگام کے زمینی ریکارڈ کی صد فیصد ڈیجٹلائیزیشن کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ ضلع کے ۷۰ فیصد گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن سے جوڑا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ دسمبر کے مہینے تک ضلع کے تمام گھرانوں کو نل سے جل مل جائے گا ۔
سنہا نے بیروہ غاروں کو سیاحتی مقامات کے طور پر فروغ دینے اور آنگن واڑی سنگینی اور سہائیکا کیلئے بھرتی کے عمل کو جلد مکمل کرنے کیلئے فنڈنگ کا بھی یقین دلایا ۔
ضلع ہسپتال کیلئے بڈگام کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو رہا ہے اور ضلع ہسپتال کیلئے۷۱کنال اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ٹینڈرنگ کا عمل مکمل ہو جائے گا اور آنے والے تین ماہ میں کام شروع کر دیا جائے گا ۔
ایل جی نے بتایا کہ ضلع میں کلسٹر یونیورسٹی کے کیمپس کے قیام کیلئے زمین بھی الاٹ کی گئی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں کے ترقیاتی مسائل اور خدشات کو دور کرنے کیلئے انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا ۔
جے کے آئی ڈی ایف سی کے لینگوئشنگ پروجیکٹ کے تحت شروع کئے گئے چیودرہ پرائمری ہیلتھ سنٹر کو جلد ہی۳۰ہزارلوگوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے فعال کیا جائے گا ۔
رنگ روڈ پروجیکٹ اور ملٹی لیول پارکنگ پر کام تیز رفتار سے جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ تمام منصوبے مقررہ مدت میں مکمل ہوں ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے بڈگام کے تین اہم سیاحتی مقامات توسا میدان ، دودھ پتھری اور یوسمرگ کو جدید اور قومی سطح کے سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی دینے کے وژن کو بھی شیئر کیا تا کہ سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہو جس سے مقامی کاروبار کو فروغ ملے گا اور مقامی معیشت کو فروغ ملے گا ۔
سنہانے بڈگام کو منشیات سے پاک بنانے میں ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور پی آر آئی ممبران کی کوششوں کی بھی تعریف کی ۔