سرینگر//
وزیر اعظم نریندر مودی۲۲جون کو اپنے ملک کے سرکاری دورے کے دوران امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔امریکی کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں نے جمعہ کو اعلان کیا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا ’’امریکی ایوان نمائندگان اور امریکی سینیٹ کی دو طرفہ قیادت کی جانب سے، یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے کہ آپ (وزیراعظم مودی) کو جمعرات ۲۲جون کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کیلئے مدعو کیا جائے‘‘۔
بیان پر ایوان کے اسپیکر کیون میک کارتھی، سینیٹ میں اکثریتی رہنما چک شومر، سینیٹ کے ریپبلکن رہنما مچ میک کونل اور ہاؤس ڈیموکریٹک رہنما حکیم جیفریز نے دستخط کیے تھے۔
یہ دوسرا موقع ہوگا جب مودی امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔انہوں نے جون ۲۰۱۶ میں اپنے دورہ امریکہ کے دوران امریکی کانگریس سے خطاب کیا۔
صدر جو بائیڈن۲۲جون کو امریکہ کے سرکاری سرکاری دورے پر وزیر اعظم مودی کی میزبانی کریں گے، جس میں ایک سرکاری عشائیہ بھی شامل ہوگا۔
سابق برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل اور جنوبی افریقہ کے صدر نیلسن منڈیلا دنیا کے چند ایسے رہنما ہیں جنہیں دو مواقع پر یہ نادر اعزاز دیا گیا ہے۔
کانگریس کے رہنماؤں نے اپنے بیان میں کہا’’ہماری مشترکہ اقدار اور عالمی امن اور خوشحالی کے عزم کی بنیاد پر، ہمارے دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری مسلسل بڑھ رہی ہے۔ آپ کے خطاب کے دوران، آپ کو ہندوستان کے مستقبل کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کو شیئر کرنے اور ان عالمی چیلنجوں سے بات کرنے کا موقع ملے گا جن کا ہمارے دونوں ممالک کو سامنا ہے‘‘۔
مودی نے۲۰۱۶میں اپنے خطاب کے دوران موسمیاتی تبدیلی سے لے کر دہشت گردی، دفاعی اور سیکورٹی تعاون سے لے کر ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات تک کے مسائل پر بات کی۔
مودی سات سال قبل امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے پانچویں بھارتی وزیراعظم تھے۔
دیگر میں منموہن سنگھ (۱۹جولائی۲۰۰۵)‘اٹل بہاری واجپائی (۱۴ستمبر۲۰۰۰)‘ پی وی نرسمہا راؤ (۱۸مئی۱۹۹۴) اور راجیو گاندھی (۱۳جولائی۱۹۸۵) شامل تھے۔
بیان کے مطابق’’سات سال پہلے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے آپ کے تاریخی خطاب نے دیرپا اثر چھوڑا اور امریکہ اور ہندوستان کے درمیان دوستی کو بہت گہرا کیا‘‘۔
امریکی رہنماؤں کامزید کہنا تھا’’جیسا کہ آپ نے اس خطاب میں کہا تھا’ہمارا تعلق ایک اہم مستقبل کے لیے ہے، ماضی کی رکاوٹیں ہمارے پیچھے ہیں اور مستقبل کی بنیادیں مضبوطی سے قائم ہیں‘۔ہم آنے والے سالوں میں اپنے ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کی راہ ہموار کرنے کے منتظر ہیں‘‘۔
اس میں مزید کہا گیا ہے’’ایک بار پھر، ہمیں اعزاز حاصل ہوگا کہ آپ امریکہ اور ہندوستان کے درمیان پائیدار دوستی کا جشن منانے کیلئے کانگریس کی مشترکہ میٹنگ میں ہمارے ساتھ شامل ہوئے۔ ہم اپنے ممالک اور دنیا کے لیے ایک روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کے منتظر ہیں‘‘۔
امریکی کانگریس سے غیر ملکی رہنماؤں اور معززین سے خطاب کرنے کی روایت کا آغاز فرانسیسی فوجی افسر مارکوئس ڈی لافائیٹ سے ہوا جو امریکی انقلابی جنگ میں لڑا تھا۔ انہوں نے۱۰دسمبر۱۸۲۴کو ایوان کے چیمبر میں خطاب کیا۔