سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں مارچ۲۰۲۴تک ۱۲۹صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز فعال بنا دیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت یونین ٹریٹری کو طبی اور فلاح و بہبود کی سیاحت کا مرکز بنانے کیلئے پرعزم ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز کشمیر یونیورسٹی میں قومی کمیشن برائے انڈین سسٹم آف میڈیسن‘ وزارت آیوش کے زیر اہتمام مشاورتی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔
سنہانے کہا’’حکومت جموں وکشمیر میں مارچ۲۰۲۴تک۱۲۹صحت و فلاح و بہبود کے مراکز کو فعال بنانے کیلئے پوری طرح سے تیار ہے‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ مرکزی مرکزی اسکیم کے تحت۱۷نئی آیوش ڈسپنسریوں کو فعال بنایا گیا ہے اور رواں مالی سال کے دوران مزید۱۷ڈسپنسریوں کو فعال بنا دیا جائے گا۔
سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر کے۵؍اضلاع کولگام، کٹھوعہ، کپوارہ، کشتواڑ اور سانبہ میں۵۰بستروں والے آیوش ہسپتال قائم کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے۲۰۲۰سے جموں و کشمیر کی کم از کم نصف آبادی کو آیوش مدافعتی بوسٹر اور معاون ادویات دی گئی ہیں۔
کشمیر یونیورسٹی میں حال ہی میں منعقدہ یوتھ ایونٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا’’عرصہ دراز کے بعد بلکہ میں کہوں گا کہ پہلی بار کشمیر یونیورسٹی کو بین الاقوامی سطح کے ایونٹ کی میزبانی کرنے کا موقع ملا جس میں کشمیر کے لوگوں نے شرکت کی‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ اس ایونٹ کو شاندار کامیابی نصیب ہوئی اور نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دوسرے ممالک میں بھی اس کا چرچا ہے ۔انہوں نے اس کی کامیابی کے لئے کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلر اور دیگر فیکلٹی اور طلبا کو مبارک باد پیش کی۔
سنہا کا کہنا تھا’’۱۶ریاستوں کے وزرا کشمیر میں تھے اور جب بھی یہاں اس نوعیت کے بڑے ایونٹ منعقد ہوتے ہیں تو لوگوں کا حکومت میں یقین بڑھ جاتا ہے‘‘۔
آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ جموں کشمیر قدیم زمانہ سے ہی آیورویدک کے شعبہ صحت کا مرکز رہا ہے اور یہاں قدیم زمانے سے ہی آیورویدک اور یونانی ہسپتال رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ آیور ویدک میڈکل کو مضبوط بنانے کیلئے محکمہ صحت اور طبی تعلیم نے سخت محنت کی۔ان کا کہنا تھا کہ اکھنور میں ایک گورنمنٹ آہورویدک میڈیکل کالج اور ہسپتال قائم کیا گیا ہے جس میں سیکھنے والوں کیلئے۳۵ نشستوں کی گنجائش ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح گاندر بل میں بھی ایک گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج اور ہسپتال قائم کیا گیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے سیاحتی شعبے نے بھی کئی سنگ میل طے کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سال گذشتہ۸ء۱کروڑ سیاحوں نے کشمیر کی سیر کی۔ان کا کہنا تھا’’میں نے پہلے ہی یہ کہا ہے کہ جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے انعقاد سے جموں وکشمیر نے عالمی سیاحت کے نقشے میں جگہ پائی ہے ‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر میں طبی اور فلاض و بہبود کی سیاحت کا مرکز بنانے کے لئے پر عزم ہے ۔