سرینگر/۳۱ مئی
سرینگر پولیس نے بدھ کو کہا کہ اس نے مبینہ حملہ آور کو گرفتار کر کے بٹہ مالو کے چھرا گھونپنے کے معاملے کو 24 گھنٹوں کے اندر حل کر لیا ہے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، ایس پی ساو¿تھ سٹی، گورو سیکروار نے کہا کہ مقتول کی کل شام حملہ آور کے ساتھ گرما گرم بحث ہوئی جس کے بعد اس نے شہر کے بٹہ مالو علاقے میں اس پر تیز دھار ہتھیار سے کئی بار وار کیا۔
سیکروار نے کہا کہ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا اور حملہ آور کو پکڑنے کے لیے دیگر تکنیکی طریقوں کا استعمال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے اس کی اطلاع پر حملہ آور کے ہتھیار اور خون آلود کپڑے برآمد کر لیے ہیں۔
پولیس افسر کے مطابق حملہ آور نے متاثرہ کی بیٹی میں رومانوی دلچسپی لینا شروع کی۔ تاہم متاثرہ لڑکی اس رشتے کے خلاف تھی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ حملہ آور، مقتول کی بیٹی میں اپنی رومانوی دلچسپی کی مخالفت کا بدلہ لینے کے لیے، چاقو خریدکر اسے مسلسل اپنے ساتھ رکھتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آخر کار، حملہ آور کو کل شام ایک موقع ملا اور اس نے چاقو کا استعمال کرکے لڑکی کے والد پر وار کیا۔
دریں اثنا، سری نگر پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ وہ عدالت میں ایک درخواست دائر کریں گے تاکہ حملہ آور جو نابالغ ہے جرم کی گھناو¿نی نوعیت کی وجہ سے اسے بالغ سمجھا جائے۔
”بٹہ مالو میں کل دن کی روشنی میں قتل کے الزام میں گرفتار ایک نابالغ (نام چھپایا گیا) وہ متاثرہ کی بیٹی میں رومانوی دلچسپی رکھتا تھا۔ چونکہ اس کی عمر 16 سال سے زیادہ ہے اور جرم گھناو¿نا ہے، اس لیے معزز عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی کہ اسے جے جے ایکٹ 2015 کے سیکشن 15 کے مطابق بالغ تصور کیا جائے۔“