سرینگر//
لیفٹیننٹ جنرل منوج پانڈے۳۰؍اپریل کو جنرل منوج مکند نروانے کی ریٹائرمنٹ پر اگلے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالیں گے۔
پانڈے، جو اس وقت نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، کور آف انجینئرز کے پہلے افسر ہوں گے جو اس اعلیٰ عہدے پر فائز ہوں گے۔
حکومت نے پانڈے کو اگلا سربراہ نامزد کرنے میں سنیارٹی کے مطابق کام کیا ہے کیونکہ وہ اس وقت فوج میں نروانے کے بعد سب سے سینئر افسر ہیں۔ ماضی میں، حکومت نے اعلیٰ افسران کے پینل سے نئے سروس چیفس کا انتخاب کیا اور سنیارٹی کو نظر انداز کیا۔
یکم فروری کو نائب سربراہ کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے‘پانڈے کولکتہ میں واقع ہیڈکوارٹر ایسٹرن کمانڈ کے سربراہ تھے۔
نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کے سابق طالب علم، پانڈے کو دسمبر۱۹۸۲ میں کور آف انجینئرز میں کمیشن دیا گیا تھا۔ اس نے جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ پلان والا سیکٹر میں آپریشن پیراکرم کے دوران ایک انجینئر رجمنٹ کی کمانڈ کی۔
آپریشن پیراکرم‘بڑے پیمانے پر فوجیوں اور ہتھیاروں کو مغربی سرحد پر جمع کرنا‘ دسمبر۲۰۰۱ میں پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا جس نے ہندوستان اور پاکستان کو جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا۔
اپنے۳۹ سالہ فوجی کیریئر میں، پانڈے نے مغربی تھیٹر میں انجینئر بریگیڈ، ایل او سی کے ساتھ انفنٹری بریگیڈ، لداخ سیکٹر میں پہاڑی ڈویڑن اور شمال مشرق میں ایک کور کی کمانڈ کی ہے۔ مشرقی کمان کا چارج سنبھالنے سے پہلے وہ انڈمان اور نکوبار کمانڈ کے کمانڈر انچیف تھے۔
پانڈے ایک ایسے وقت میں آرمی چیف کا عہدہ سنبھال رہے ہیں جب ہندوستان مستقبل کی جنگوں اور کارروائیوں کیلئے تینوں خدمات کے وسائل کو بہترین طریقے سے استعمال کرنے کے لیے فوج کے تھیٹرائزیشن کیلئے روڈ میپ تیار کر رہا ہے۔