سرینگر//
جموںکشمیر میں ملی ٹینسی کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے ) نے ہفتے کے روز زیر تفتیش مختلف معاملات میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے ۔
ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ تلاشی کارروائی کے دوران قابل اعتراض مواد کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تفتیشی ایجنسی نے ہفتے کے روز سرینگر‘بڈگام‘پلوامہ‘ شوپیاں‘اونتی پورہ‘اننت ناگ‘ہندواڑہ‘کپواڑہ اور پونچھ اضلاع میں کالعد تنظیم جماعت اسلامی سے وابستہ ممبران اور سازشوں میں ملوث بالائی ورکروں کے گھروں کی تلاشی لی ۔
ترجمان نے بتایا کہ یہ چھاپے ٹیرر فنڈنگ کیس کے سلسلے میں بھی مارے گئے اور اس حوالے سے پہلے ہی پانچ فروری۲۰۲۱کو ایک کیس درج کیا گیا تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ تلاشی کارروائی کے دوران ڈیجیٹل اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
ایجنسی ترجمان نے بتایا کہ ضبط شدہ قابل اعتراض مواد کی جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے تاکہ ٹیرر فنڈنگ کیس سے جڑے مزید مشتبہ افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے ۔
این آئی اے نے مزید بتایا کہ دہشت گرد فنڈنگ کیس کا تعلق جماعت اسلامی کی طرف سے ظاہری طورپر فلاحی کاموں کی خاطر جمع رقم کو ملی ٹٰینٹ تنظیمیں بشمول حزب المجاہدین اورلشکر طیبہ تخریبی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی خاطر استعمال میں لاتے تھے ۔
ترجمان کے مطابق این آئی اے نے پہلے ہی اس کیس میں چار افراد کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ دائر کیا ہے جو جموں وکشیر میں سرگرم ملی ٹینٹ تنظیموں کے فعال کارکن تھے ۔
این آئی اے ترجمان نے مزید بتایا کہ این آئی اے نے۲۱جون۲۰۲۲کو متعدد کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کیس درج کیا ہے ۔ یہ مقدمہ ان تنظیموں کی طرف سے جموں وکشمیر میں سٹکی بموں، آئی ای ڈیز اور چھوٹے ہتھیاروں وغیرہ سے پر تشدد دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کیلئے سماجی رابط سائٹوں کے ذریعے کی جانے والی سازشوں سے متعلق ہے ۔
ترجمان نے کہاکہ مذکورہ کالعدم تنظیمیں جموں وکشمیر میں امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو درہم برہم کرنے کے مقصد سے مقامی نوجوانوں کو بنیاد پرستی اور بالائی ورکروں کو متحرک کرکے تشدد کو ہوا دے رہے تھے ۔
ایجنسی نے بتایاکہ ٹیرر فنڈنگ کیس کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے این آئی اے نے لشکر طیبہ، ایچ یو ایم، جیش، جے ای ایم ، البدر، القاعدہ وغیرہ جیسی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی۔
ان کے مطابق دوسری تنظیموں جن میں ٹی آ ر ایف، یونائٹیڈ لبریشن فرنٹ، مجاہدین غزوتہ الہند، جموں وکشمیر فریڈم فائڑرس، کشمیر ٹائیگرس ، پی اے اے ایف شامل ہیں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے ۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ابتک کی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ مذکورہ کالعدم تنظیموں کے کارکن اور کیڈرز سٹکی بموں، آئی ای ڈیز، فنڈس، ڈرگس اور ہتھیار و گولہ بارود کو جمع کرنے اور اس کو تقسیم کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں اور یہ کہ یہ لوگ جموں وکشمیر میں تخریبی سرگرمیوں اور تشدد آمیز واقعات کو بڑھاوا دینے میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔