نئی دہلی//
قومی امتحان ایجنسی (این ٹی اے) نے جمعہ کو کہاکہ جموںکشمیر میں کامن یونیورسٹی انٹری ٹیسٹ‘انڈر گریجویٹ ( سی یو ای ٹی ۔یو جی) کو ۲۶ مئی تک ملتوی کر دیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ امیدواروں کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے باہر کے مراکز میں امتحان میں شرکت کی ضرورت نہ پڑے۔
انڈرگریجویٹ داخلہ امتحان کا دوسرا ایڈیشن ۲۱ مئی سے ملک بھر میں شروع ہونے والا ہے۔
این ٹی اے نے کہا’’امیدواروں کی ضروریات اور جموں و کشمیر کے طلباء کی سہولت کیلئے حساس ہونے کے ناطے این ٹی اے کشمیر میں عارضی مراکز بنانے کے امکانات کی تلاش کر رہا ہے۔ مندرجہ بالا کو دیکھتے ہوئے، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سی یو ای ٹی ۔یو جی۲۰۲۳؍اب۲۶مئی۲۰۲۳سے جموں اور کشمیر میں منعقد کیا جائے گا‘‘۔
این ٹی اے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سال جموں و کشمیر سے درخواست دہندگان کی تعداد۸۷ہزار۳۰۹ ہے جو کہ’غیر معمولی اضافہ‘ ہے۔
ایجنسی نے کہا’’…یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سی یو ای ٹی۔یو جی۲۰۲۳ کا امتحان۲۱ سے۲۵مئی۲۰۲۳ کو جموں و کشمیر میں منسوخ کر دیا گیا ہے۔‘‘
اس سے پہلے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے ) نے کہا تھا کہ وہ سی یو ای ٹی۔یو جی کے امتحانات کیلئے سرینگر میں عارضی مرکز قائم کرنے کے امکانات تلاش کر رہی ہے تاکہ جموں وکشمیر کے طلبا کو باہر نہ جانا پڑے ۔
بتادیں کہ مرکزی وزارت تعلیم اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے امسال این ٹی اے کو مرکزی یونیورسٹیوں اور دیگر شریک یونیورسٹیوں، اداروں، خود مختار کالجوں میں انڈر گریجویٹ اور پی جی پراگرموں میں داخلے کے لئے امتحانات منعقد کرانے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔
این ٹی اے کے ان امتحانات کے لئے امتحانی مراکز جموں و کشمیر سے باہر نامزد کرنے کے لئے فیصلے پر طلبا میں مایوسی پھیل گئی تھی۔
مذکورہ ایجنسی نے جمعہ کے روز ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا’’جہاں تک جموں وکشمیر کا تعلق ہے تو اس یونین ٹریٹری سے کل۸۷ہزار۳سو۹؍امیدوار رجسٹر ہوئے ہیں‘‘۔
پریس نوٹ میں کہا گیا’’۲۱‘۲۲‘۲۳‘؍اور ۲۴ مئی۲۰۲۳کو کل۱۸ہزار۱۲؍امیدوار جموںکشمیر میں۱۲سینٹروں جن میں سے جموں میں۳ ‘سرینگر میں۵‘ بارہمولہ میں۲؍اور سانبہ اور پلوامہ میں ایک ایک سینٹر قائم ہے ،میں امتحان دیں گے ‘‘۔
این ٹی اے پریس نوٹ کے مطابق۲۵‘۲۶‘۲۷؍اور ۲۸مئی۲۰۲۳کو کل۴۴ہزار۴سو۲۵؍ امیدوار جموں و کشمیر میں۱۵سینٹروں میں امتحان دیں گے ۔
پریس نوٹ میں کہا گیا’’کچھ امیدوار ریاست سے باہر چلے گئے ہیں تاہم امیدواروں کی ضروریات کیلئے حساس ہونے اور جموں وکشمیر کے طلبا کی رسائی کو آسان بنانے کے لئے این ٹی اے سری نگر میں ایک عارضی مرکز قائم کرنے کے امکانات تلاش کر رہا ہے جس سے این ٹی اے بیشتر امیدواروں کو واپس لانے کے قابل ہوگی تاہم امیدواروں کی تعداد کافی زیادہ ہے جس کی وجہ سے کچھ طلبا کو سی یو ای ٹی (یو جی) امتحان باہر ہی دینا پڑے گا‘‘۔
دریں اثنا جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا’’مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان جی کے ساتھ شیڈول شدہ سی یو ای ٹی کے امتحانی مراکز سے متعلق معاملے پر تبادلہ خیال کیا اور ان سے اس امتحان کے امتحانی مراکز جموں وکشمیر میں قائم کرنے کی درخواست کی‘‘۔
انہوں نے یقین دہانی کی کہ اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا’نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے ) کی طرف سے کامن یونیورسٹی داخلہ ٹیسٹ (سی یو ای ٹی) کے امتحانی مراکز جموں وکشمیر سے باہر نامزد کرنے کے فیصلے سے طلبا میں مایوسی بڑھ گئی ہے جو پہلے ہی بے روزگاری کے بڑے بحران سے دوچار ہیں‘‘۔
محبوبہ نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے کی اپیل کی تھی۔