ممبئی//
ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی) نے جمعہ کو اعلان کیا کہ نوٹ بندی کے بعد نومبر ۲۰۱۶میں چلن میں آئے۲۰۰۰روپے کے نوٹ کو گردش سے واپس لے لیا جائے گا لیکن اسے ۳۰ستمبر تک تبدیل یا جمع کیا جا سکتا ہے ۔
ریزرو بینک نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ نومبر۲۰۱۶میںموجودہ۵۰۰؍اور۱۰۰۰روپے کے بینک نوٹوں کو ختم کرنے کے بعد معیشت کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے۲۰۰۰روپے کے نوٹ جاری کیے گئے تھے ۔ سال۱۹۔۲۰۱۸میں ہی۲۰۰۰روپے کے نوٹوں کی چھپائی روک دی گئی تھی اور مارچ۲۰۱۷سے۸۹فیصد نوٹ چل رہے تھے ۔ ان نوٹوں کی عمر چار سے پانچ سال بتائی گئی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مارچ۲۰۱۸میں۷۳ء۶لاکھ کروڑ روپے کے۲۰۰۰روپے کے نوٹ گردش میں تھے ‘جو کہ زیر گردش کل نوٹوں کا۳ء۳۷فیصد تھا۔ مارچ۲۰۲۳میں یہ تعداد کم ہو کر۶۲ء۳لاکھ کروڑ روپے پر آگئی اور کل کرنسی نوٹوں میں اس کا حصہ بھی کم ہو کر۸ء۱۰فیصد رہ گیا۔ اس وقت جو بینک نوٹ چل رہے ہیں وہ معیشت کی طلب کو پورا کرنے کے قابل ہیں، اس لیے مرکزی بینک کی کلین نوٹ پالیسی کے تحت ۲۰۰۰روپے کے نوٹ کو چلن سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
آر بی آئی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ۲۰۰۰روپے کے نوٹ تاہم ۳۰ستمبر تک قانونی ٹینڈر رہیں گے ۔ سال۱۴۔۲۰۱۳میں بھی اسی طرح روپے کو گردش سے نکال لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ۳۰ستمبر تک۲۰۰۰روپے کے نوٹ تبدیل یا جمع کرا سکتے ہیں۔۲۳مئی سے ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ ۲۰۰۰۰روپے کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے ۔
ریزرو بینک نے کہا کہ بینکوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ فوری اثر سے ۲۰۰۰روپے کے نوٹ جاری نہ کریں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بینکوں کو الگ الگ ہدایات جاری کی گئی ہیں اور ان کے۱۹علاقائی دفاتر میں۲۰ہزار روپے تک کے۲۰۰۰روپے کے نوٹوں کو تبدیل کرنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔