منگل, جولائی 1, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home مقامی خبریں

دفعہ۳۷۰ آئین ہند میں ایک عارضی شق تھی:وفاقی وزیر داخلہ

’ قانون سازی اچھی طرح سے تیار کی گئی ہو، تو‘کسی عدالت کو کسی قانون کی کوئی وضاحت دینے کی ضرورت نہیں ہے ‘

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-05-16
in مقامی خبریں
A A
ہماری سرحدوں سے چھیڑنے کی قیمت چکانی پڑیگی:شاہ
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

سرینگر:این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت غیر منقولہ جائیداد ضبط

ضلع میںاننت ناگ:ڈرون اڑنے پر عارضی پابندی عائد:پولیس

نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیر کو کہا کہ تنسیخ شدہ آرٹیکل ۳۷۰ جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا، شروع سے ہی ایک’عارضی‘ شق تھا اور آئین بنانے والوں نے اسے ’ذہانت سے‘ وہاں رکھا تھا۔
قانون سازی کے مسودے پر تربیتی پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے، شاہ نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی قانون سازی اچھی طرح سے تیار کی گئی ہے، تو’کسی عدالت کو کسی قانون کی کوئی وضاحت دینے کی ضرورت نہیں ہے‘۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ اگر مسودہ سادہ اور واضح ہے، تو ایگزیکٹو کی طرف سے غلطیوں کے کم سے کم امکانات کے ساتھ لوگوں کو قانون کے بارے میں آگاہ کرنا بھی آسان ہو جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مسودے میں’گرے ایریاز‘ رہ گئے تو وہ تفسیر میں’تجاوزات‘کا باعث بنیں گے۔ شاہ نے کہا کہ اگر مسودہ مکمل اور واضح ہے تو اس کی تشریح بھی واضح ہو جائے گی۔
آرٹیکل ۳۷۰‘جسے مرکز کی بی جے پی حکومت نے ۲۰۱۹میں منسوخ کر دیا تھا‘کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پورا ملک چاہتا تھا کہ آئین کا یہ پروویڑن موجود نہ ہو۔
شاہ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جب آرٹیکل بنایا گیا تھا، اس کا ذکر انڈیکس میں’آرٹیکل۳۷۰ کی عارضی فراہمی‘ کے طور پر کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آئین ساز اسمبلی کے مباحثوں کے ریکارڈ سے آرٹیکل پر ہونے والی بحثیں بھی غائب تھیں اوروہ پرنٹ نہیں ہوئیں تھی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جس نے بھی اس کا مسودہ تیار کیا تھا اور وہ لوگ جو آئین ساز اسمبلی کا حصہ تھے، انہوں نے کتنی سمجھداری سے اسے پیش کیا اور کس طرح بہت سوچ بچار کے بعد’عارضی‘ لفظ ڈالا گیا۔
آئین کا آرٹیکل عارضی نہیں ہوسکتا، اس میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔ اگر آپ اسے آج بھی پڑھیں ‘ پرانا آئین، تو یہ واضح طور پر آرٹیکل ۳۷۰ کی عارضی فراہمی کے طور پر لکھا ہوا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا’’آرٹیکل ۳۷۰؍اب موجود نہیں ہے۔ اب اسے منسوخ کر دیا گیا ہے۔ لیکن براہ کرم اسے پڑھیں۔ اس کا ذکر انڈیکس میں ’آرٹیکل ۳۷۰کی عارضی فراہمی‘ کے طور پر کیا گیا تھا۔ یہ ’عارضی‘ لفظ نہ لکھا ہوتا تو کیا ہوتا۔ مجھے بتائیں، کیا آئین کی کوئی شق ’عارضی‘ ہو سکتی ہے‘‘۔
شاہ کے ملک کے وزیر داخلہ کے طور پر چارج سنبھالنے کے چند ماہ بعد اس آرٹیکل کو ۵؍اگست ۲۰۱۹کو ختم کر دیا گیا تھااور سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ’قانون سازی میں کابینہ یا پارلیمنٹ کی سیاسی خواہش کی عکاسی ہونی چاہیے‘۔
شاہ نے کہا’’ایک قانون غیر متنازع ہو جاتا ہے اگر وہ سادہ اور واضح ہو۔ اسے (ایک قانون) اس طرح بنایا جائے کہ عدالت کو کوئی وضاحت کرنے کی ضرورت نہ ہو۔ جب کسی عدالت کو کسی قانون کی کوئی وضاحت کرنے کی ضرورت نہ ہو تو یہ آپ کے لیے ایک تمغہ ہے۔ ہمارا مقصد ایک قانون کا مسودہ تیار کرنا ہے جتنا ممکن ہو سادہ اور واضح‘‘۔
وفاقی وزیر داخلہ کاکہنا تھا کہ جب کوئی قانون ابہام کے ساتھ بنایا جاتا ہے، تو اس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔شاہ نے مزید کہا ’اگر کوئی قانون سادہ اور واضح کیا جائے تو عدلیہ کو مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ گرے ایریاز حد سے تجاوز کرنے کی گنجائش چھوڑ دیتے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ’مقننہ کی روح‘ کا مسودہ تیار کرنا بہت اہم کام ہے کیونکہ سادہ ترجمہ کافی نہیں ہے اور اس کے لیے مناسب وضاحت ہونی چاہیے۔
شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کے قانون ساز ونگ اور ریاستی مقننہ میں کام کرنے والوں کی ڈرافٹنگ کی مہارت کو بہتر بنایا جانا چاہئے کیونکہ دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔
تربیتی سیشن کے انعقاد پر پارلیمنٹ کے حکام کی تعریف کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ صلاحیت سازی بہت ضروری ہے اور اسے ایک مسلسل عمل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا’’ہمیں اس بدلتی ہوئی دنیا میں مناسب قدم اٹھانا ہوگا اور آج کے تقاضوں کے مطابق قوانین بنانے ہوں گے۔ اگر ہمارے پاس اس قسم کی کشادگی نہیں ہے تو ہم غیر متعلقہ ہو جائیں گے‘۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت نے قوانین میں بہت سی تبدیلیاں کی ہیں۔ان کاکہنا تھا’’ہم نے تقریباً ۲۰۰۰ غیر متعلقہ قوانین کو ختم کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ، ہم نے نئے قوانین بنانے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔‘

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

وادی میںبارشوں سے اسٹرا بیری کی فصل کو۲۰فیصد نقصان‘کاشتکاروں کا دعویٰ

Next Post

’کشمیر میں امن اور ترقی دیکھ کر کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد ہوتا ہے‘

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

کولگام میں سابق فوجی کی ہلاکت‘500گرفتار
مقامی خبریں

سرینگر:این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت غیر منقولہ جائیداد ضبط

2025-07-01
اہم تنصیبات کی تصاویرجموں میں ڈرون ضبط
مقامی خبریں

ضلع میںاننت ناگ:ڈرون اڑنے پر عارضی پابندی عائد:پولیس

2025-07-01
بڈگام میں خود کو آئی اے افسر ظاہر کرنے والا گرفتارـپولیس
مقامی خبریں

جموں میں خاتون منشیات فروش گرفتار، ممنوعہ مواد بر آمد:پولیس

2025-06-30
ہندواڑہ سڑک حادثے میں ڈرائیور ہلاک
مقامی خبریں

سری نگر کے شالہ ٹینگ میں سڑک حادثہ، ایک کی موت دوسرا زخمی

2025-06-30
مقامی خبریں

پانپور میں معاون دہشت گرد کے گھر پر پولیس کا چھاپہ

2025-06-30
داچھی گام نیشنل پارک بہترین محفوظ جنگلی حیات پارک قرار
مقامی خبریں

داچھی گام نیشنل پارک بہترین محفوظ جنگلی حیات پارک قرار

2025-06-29
مقامی خبریں

جموں کے بشنوہ میں ایک شخص کی تحویل سے ہیرائن جیسا مواد بر آمد

2025-06-29
مقامی خبریں

سرینگر پولیس نے ایک منشیات فروش کی غیر منقولہ جائیداد ضبط کی

2025-06-29
Next Post
’مقبوضہ کشمےر بھارت کا اٹوٹ انگ‘

’کشمیر میں امن اور ترقی دیکھ کر کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد ہوتا ہے‘

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.