میںنے کہا تو صحافی نہیں ہے… اُس نے کہا کہ وہ صحافی ہی ہے ۔ میں نے اپنی بات دہراتے ہوئے اس کے صحافی نہ ہونے پر زوردیا… اس نے اصرار کیا کہ وہ صحافی ہی ہے… میں اپنی بات پر بضد رہا … وہ اپنے دعوے پر قائم ۔ میں نے کہا کہ میں کیسے مان لوں کہ تو صحافی ہے … اس نے اپنا شناختی کارڈ دکھایا … میں جواب میں کہا کہ یہ کارڈ تو کورٹ روڈکی کسی بھی فوٹو اسٹیٹ دکان پر دس روپے کے عوض حاصل کیا جا سکتا ہے … میری بات سن کر وہ آگ بگولہ ہونے لگا … کہنے لگا کہ اس نے جو نصف درجن سے زائد جیبوں والی جیکٹ پہن رکھی ہے ‘ یہ بھی اس کے صحافی ہونے کا ایک ثبوت ہے… پختہ ثبوت ہے۔ میں نے کہا کہ ایسی ایک عدد جیکٹ میرے پاس بھی ہے ‘ ہاں البتہ اس میں نصف درجن جیبیں نہیں ہیں ۔ اس سے پہلے کہ وہ کچھ کہتا‘ میں نے پوچھا کہ کیا تمہارے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہے کہ تو ایک صحافی ہے … تھوڑے توقف کے بعد اس نے اپنا مہنگا سمارٹ موبائیل فون اپنی اس جیکٹ کی جیب سے باہر نکالا اور … اور اس میں محفوظ بڑے بڑوں کے فون نمبرات اور وٹس ایپ پر ان کے ساتھ ’چیٹ‘ کو بطور ٹھوس ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں صحافی نہیں ہو تا توان بڑے بڑوں کے فون نمبرات میرے پاس ہوتے اور… اور نہ میں ان سے ’چیٹ ‘ کرتا ۔اس کے علاوہ اس نے ان بڑے بڑوں کے ساتھ لی گئیں کچھ سیلفیاں بھی بطور ثبوت پیش کیں ۔اس امید کے ساتھ میں اب اسے صحافی مان لوں…اسے صحافی قرار دوں۔ لیکن … لیکن ایسا نہ ہوتے دیکھ کر وہ غصے سے لال پیلا ہو گیا اور چیخنے چلانے لگا کہ اگر یہ سب ‘شناختی کارڈ‘ نصف درجن جیب والی جیکٹ ‘بڑے بڑوں کے ساتھ سلفیاں اور چیٹ صحافی ہونے کا ثبوت نہیں ہے تو… تو پھر کیا ہے ؟میں نے کہا ایک ہی ثبوت کافی ہے … صرف ایک ثبوت یہ ثابت کرنے کیلئے کہ تو واقعی میں صحافی ہے یا نہیں اور… اور وہ ثبوت ہے’سچ‘۔ کیا تو سچ بولتا اور لکھتا ہے؟کیا وہی سچ بولتا اور لکھتا ہے جو سچ ہوتا ہے یا اپنے ’سچ‘ کو سچ سمجھ کر پیش کرتا ہے کہ ہم جہاں رہتے ہیں … وہاں ہر ایک شخص کا اپنا ایک سچ ہوتا ہے… وہ سچ جسے وہ سچ سمجھتا ہے ۔میں نے اسے کہا کہ ماس کام کی ڈگریا ں اور ڈپلوما میرے کسی کام کے نہیں‘ تمہارا کسی بڑے سے بڑے میڈیا ادارے سے منسلک ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا ہے… تمہارا یہ شناختی کارڈ تمہاری شناخت نہیں ہے‘ یہ نصف درجن والی جیکٹ اور بڑے بڑوں کے ساتھ سلفیاں بھی تمہارے صحافی ہونے کا ثبوت نہیں کہ… کہ اگر تو سچ بولتا اور لکھتا نہیں ہے تو… تو تم کچھ بھی ہو سکتے ہو… کچھ بھی ‘ لیکن صحافی نہیں… بالکل بھی ۔ ہے نا؟