جموں//
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری‘ ترون چْگ نے منگل کو نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ پر جموں میں جی ۲۰؍اجلاس منعقد نہ ہونے کے بارے میں ان کے تبصرے پر تنقید کی اور پوچھا کہ کئی سالوں کے بعد سرینگر میں ایک بین الاقوامی تقریب کا انعقاد کیوں انہیں تکلیف دیتا ہے۔
چگ نے سابق وزیر اعلیٰ سے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ نہ بنیں۔
فاروق عبداللہ نے پیر کے روز حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جی ۲۰؍اجلاس لداخ اور کشمیر میں طے شدہ ہیں لیکن جموں میں نہیں، اور اس معاملے کو نہ اٹھانے پر بی جے پی لیڈروں پر تنقید کی۔
ان کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چگ نے کہا ’’میں فاروق عبداللہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کئی سالوں بعد سرینگر میں بین الاقوامی تقریب کے انعقاد سے آپ کو کیا تکلیف ہے؟ سری نگر میں کیوں نہیں ہونا چاہئے؟ آپ کو جموں کشمیر میں تعمیر اور ترقی سے دشمنی کیوں ہے؟ آپ وزیر اعظم میں لوگوں کے اعتماد سے کیوں حسد کرتے ہیں؟‘‘
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر امن اور ترقی کی طرف اپنا سفر رکنے والا نہیں ہے۔
چگ نے فاروق عبداللہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا’’جی ۲۰ جموں و کشمیر میں سیاحت، صنعتوں اور تجارت کی تیز رفتار ترقی کی طرف نئی راہیں کھولے گا۔ جموں و کشمیر کے لوگ آگے بڑھ رہے ہیں، لہذا جموں و کشمیر کی اس ترقی میں رکاوٹ نہ بنیں‘‘۔
سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کی جانب سے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال کے بارے میں سوال کے جواب میںچگ نے کہا کہ انتخابات ہوں گے۔
چگ نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی (ضلع ترقیاتی کونسل)، بی ڈی سی (بلاک ڈیولپمنٹ کونسل) اور پنچایتی انتخابات کرائے تھے‘جن میں ہزاروں لوگ منتخب ہوئے ہیں‘‘۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ زیادہ ووٹروں کا ٹرن آؤٹ وزیر اعظم نریندر مودی پر لوگوں کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
بی جے پی لیڈر کاکہنا تھا’’ہر ڈی ڈی سی ممبر ہزاروں ووٹوں سے جیت گیا۔ لوک سبھا انتخابات میں ایسا ٹرن آؤٹ نہیں دیکھا گیا تھا۔ لوگوں نے کھلے دل سے ووٹ دیا اور جمہوریت اور وزیر اعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں۵؍اگست ۲۰۱۹کے بعد جب دفعہ ۳۷۰ کو منسوخ کر دیا گیا تھا، امن اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے تمام کوششیں کی گئی ہیں۔
چگ نے کہا ’’ہم دہشت گردی کیلئے زیرو ٹالرنس رکھتے ہیں۔ دہشت گردی کے واقعات، دہشت گردی کے واقعات اور دہشت گردوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ جموں و کشمیر ترقی کی طرف گامزن ہے۔ ‘‘