نئی دہلی//وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے جمعہ کو کہا کہ ہمارے آبی وسائل محدود ہیں، جنہیں مناسب انتظام کے ذریعے اگلی نسل کے لیے محفوظ کرنا ہوگا۔مسٹر تومر نے مدھیہ پردیش کے برہان پور میں گاؤں کے پانی کی کمیٹیوں کے لیے منعقدہ ایک ورچوئل ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارش کے پانی کا ذخیرہ کرنا پانی کا بہترین تحفظ ہے، جب کہ جھیلوں اور ندیوں جیسے قدرتی پانی کے ذرائع کو سنجیدگی سے محفوظ کرنا ہوگا۔ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے ٹینکوں، تالابوں اور چیک ڈیموں وغیرہ کے لیے مناسب انتظامات کیے جانے چاہئیں۔مدھیہ پردیش کی سابق وزیر ارچنا چٹنیس کی کنوینر شپ میں منعقدہ اس ورکشاپ میں ایک خصوصی خطاب میں مسٹر تومر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ برہان پور میں پانی کے تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے بہت سی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں گاؤوں میں بنی واٹر کمیٹیوں کی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جل شکتی سے جل جیون کے نعرے کے ساتھ بارش کے پانی کو بچانے کے لیے اس انعقاد کرنے سے یقینی طور پر گاؤں والوں کے تعاون سے اس مقصد کو پورا کیا جاسکے گا۔مسٹر تومر نے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں فصلوں کی آبیاری کے لیے اچھے معیار کے آبپاشی کے نظام کو یقینی بنایا جا سکتا ہے جس سے پانی کا ضیاع نہ ہو۔ پانی سے متعلق دو بڑی وزارتوں، آبی وسائل، دریاؤ کی ترقی اور گنگا کی بحالی اور پینے کے پانی کی وزارت کو مربوط کرکے جل شکتی کی وزارت کے طور پر پانی کے شعبے کے لیے ایک بہتر نقطہ نظر کی سمت میں ایک تاریخی سفر شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے ہم وطنوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر پانی کے تحفظ کے لیے عوامی تحریک شروع کریں۔ اس سے متاثر ہو کر، جل شکتی کی وزارت نے مشن موڈ میں پانی کے تحفظ کی مہم شروع کی ہے اور اسے 256 اضلاع کے 1592پانی کے دباؤ والے بلاک میں نافذ کیا ہے۔ ریاست میں چار لاکھ ایسے کام ہوئے ہیں، جن کا فائدہ بھی ہوا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ قومی آبی مشن میں ’کیچ دی رین‘‘ مہم تمام دیہی-شہری علاقوں میں پری مانسون اور مانسون کی مدت کے دوران شروع کی گئی ہے۔