سرینگر//
جمعہ کو ایس کے آئی سی سی کے قریب بلیوارڈ پر ایک خوفناک سڑک حادثے ‘ جس کے نتیجے میں ایک۲۰سالہ نوجوان موقع پر ہی ہلاک ہوگیا‘کے بعد ٹریفک پولیس سرینگر نے ہفتہ کو کہا کہ سٹنٹ بائیکنگ میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
سری نگر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ٹریفک مظفر احمد شاہ نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ وہ دو پہیہ گاڑیوں کے سٹنٹ اور ریش رائیڈنگ کو روکنے کے علاوہ اس میں ملوث لڑکوں کی شناخت کے لیے کثیر سطحی اقدامات کر رہے ہیں۔
شاہ نے کہا ’’یہ صرف سری نگر تک محدود نہیں ہے۔ دوسرے اضلاع کے کچھ لڑکے ہیں جو ان اسٹنٹ کیلئے سری نگر آتے ہیں۔ ہم ان کی شناخت کے عمل میں ہیں اور اس پر ڈیٹا مرتب کر رہے ہیں‘‘۔
ایس ایس پی سٹی ٹریفک نے کہا کہ وہ ضلعی پولیس سے بھی مدد لیں گے اور ساتھ ہی وہ موٹر سائیکل اسٹنٹ میں ملوث افراد کو متعلقہ تھانوں کے ذریعے طلب کریں گے۔
شاہ نے کہا’’ہم سختی سے ان سے نمٹیں گے اور بار بار اور عادی مجرموں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا‘‘۔انہوںنے کہا’’ہم نے چند کو طلب کیا ہے اور کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی نئے سرے سے کونسلنگ کی جائے‘‘۔
جمعہ کے حادثے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایس ایس پی ٹریفک نے کہا کہ یہ واقعہ’دردناک‘ ہے۔’’میں والدین پر زور دیتا رہا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو دو پہیہ یا کوئی اور گاڑی دینے میں زیادہ حساس ہوں‘‘۔
ایس ایس پی ٹریفک کاکہنا تھا’’قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ، والدین اس قسم کے حالات کو روکنے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر وہ اپنے بچوں کو دو پہیہ گاڑیاں یا دوسری گاڑیاں پیش کرنا چاہتے ہیں، تو انہیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے پاس تمام ضروری دستاویزات، حفاظتی سازوسامان، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ گاڑی چلانے کے اہل ہیں یا نہیں‘‘۔
سری نگر ٹریفک پولیس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اب ان کے پاس چلتی ہوئی کاروں کی رفتار کو ماپنے کے لیے خصوصی’اسپیڈ ریڈار گنز‘ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ٹیکنالوجی انہیں تیز رفتاری، سٹنٹ بائیک چلانے اور گاڑیوں سے لاپروائی سے ڈرائیونگ کو روکنے میں مدد دے گی۔