سرینگر/(ویب ڈیسک)
جموں اور کشمیر میں نچلی سطح پر جمہوریت کو ظاہر کرنے کے پیغام کے طور پر جس کو دیکھا جا رہا ہے‘ وزیر اعظم نریندر مودی دفعہ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد یونین ٹیریٹری کے اپنے پہلے سیاسی دورے کے دوران ملک بھر کے دیہی بلدیاتی اداروں کے اراکین سے خطاب کریں گے۔
اگست ۲۰۱۹ میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد، مرکز نے ضلع ترقیاتی کونسلوں(ڈی ڈی سیز) کے قیام میں سہولت فراہم کرنے کیلئے سابقہ ریاست کے پنچایتی راج ایکٹ۱۹۸۹میں ترمیم کی تھی۔ اگست ۲۰۱۹ کی تبدیلی کے بعد سے جموں و کشمیر میں ان ڈی ڈی سیز کے انتخابات واحد انتخابات ہیں۔
مودی۲۴؍ اپریل کو سرحدی ضلع سانبا میں پلی پنچایت میں دیہی اداروں سے خطاب کرنے والے ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ پنچایت کو ملک کی پہلی کاربن غیر جانبدار دیہی باڈی کے طور پر منایا جائے گا، جس میں پی ایم وہاں ایک میگا سولر پلانٹ کا افتتاح کریں گے‘جس سے تمام ۳۴۰ گھرانوں کو صاف بجلی فراہم ہو گی ۔
حکومت ہند کے گرام ارجا سوراج پروگرام کے تحت بنایا گیا۵۰۰ کے وی کا سولر پلانٹ۲۰ دنوں میں سائنسی اور صنعتی تحقیق کے محکمہ پی ایس یو کے ذریعے قائم کیا جا رہا ہے۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر اور پی ایم او میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جمعہ کو اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے میں بڑے چیلنج کا ذکر کیا۔
اپنے دورے کے دوران‘ مودی کئی صنعتی اور ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے‘ سرمایہ کاری کا اعلان کرنے اور کاشتکار برادری کے ارکان کے ساتھ بات چیت کیلئے تقریبات میں بھی شرکت کر سکتے ہیں۔ نمائش میں کاشتکاری کی سرگرمیوں میں نئی ٹیکنالوجی کی نمائش کی جائے گی۔
یو ٹی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ دسمبر۲۰۲۱ میں منعقد ہونے والی پہلی جے اینڈ کے ریئل اسٹیٹ سمٹ کے بعد سے۵۱ہزار۶۹۸ کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں‘ جن میں۳۷ء۲لاکھ لوگوں کو ملازمت دینے کی گنجائش ہے۔
پی ایم مودی آخری بار ۲۷؍ اکتوبر ۲۰۱۹ کو راجوری میں فوجی دستوں کے ساتھ دیوالی منانے کیلئے جموں و کشمیر گئے تھے اور بعد میں۳ نومبر۲۰۲۱ کو نوشہرہ آئے تھے۔
وزیر اعظم کے دورے کیلئے سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے، مرکز کے سینئر حکام نے جموں کے علاوہ سرینگر میں بھی ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ دورے کے دوران کوئی حادثہ پیش نہ آئے۔ انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے پیر کو نئی دہلی میں ایک میٹنگ ہوئی۔
مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں نے سی آر پی سی کی دفعہ ۱۴۴ کے تحت احکامات جاری کیے ہیں جس میں کاروباری اداروں، عبادت گاہوں اور مارکیٹ ایسوسی ایشنز، تعلیمی اداروں وغیرہ سے کہا گیا ہے کہ وہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کریں۔