سرینگر//
جنوبی ضلع کولگام کے کھور بٹہ پورہ تصادم میں مارے گئے دو جنگجووں میں سے ایک پچھلے پانچ سالوں سے شوپیاں اور کولگام میں سرگرم تھا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پیر کی سہ پہر سیکورٹی فورسز کو کھور بٹہ پورہ گاوں میں جنگجووں کی نقل وحرکت کی اطلاع موصول ہوئی ۔
ترجمان نے بتایا کہ۹‘۳۴آر آر اور کولگام پولیس نے کھور بٹہ پورہ کے نزدیک ٹیمپو گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم گاڑی میں سوار جنگجووں نے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے جنہیں بادامی باغ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر دونوں کی حالت قدرے بہتر ہے ۔
ترجمان کے مطابق رات بھر جاری رہنے والی اس جھڑپ میں دو جنگجو مارے گئے جن کی بعد میں شناخت جمیل پاشا عرف عثمان چاچا ساکن پاکستان اور سمیر صوفی ولد فاروق احمند صوفی ساکن امشی پورہ شوپیاں کے بطور ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں جیش سے وابستہ ہے ۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق جاں بحق جنگجو جمیل پاشا کولگام اور شوپیاں اضلاع میں پچھلے پانچ سالوں سے سرگرم تھا اور اُس کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی جنگجو جمیل پاشا سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اُنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پیش پیش تھا جبکہ وہ سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی اغوا کاری میں بھی ملوث رہا ہے ۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ جنوبی کشمیر میں آئی ای ڈی حملوں ، ہتھیار چھیننے کے واقعات میں بھی اسی کا ہاتھ رہا ہے جبکہ وہ مقامی نوجوانوں کو ملی ٹینٹ صفوں یں شمولیت اختیار کرنے میں بھی پیش پیش تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ نو اپریل کو چیک صمد کولگام میں دونوں سیکورٹی فورسز کو چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تھے ۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ تصادم کی جگہ ایک اے کے رائفل، تین اے کے میگزین‘۳۶گولیوں کے راونڈ، ایک پستول ، ایک پستول میگزین، ایک گرینیڈ اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔