سرینگر//
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق جموں وکشمیر میں لوگوں کو گرمی کی شدت سے قدرے راحت نصیب ہونے والی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مغربی ہوائیں داخل ہونے کے زیر اثر دن کے درجہ حرارت میں۴سے۵ڈگری سینٹی گریڈ کی کمی واقع ہونے کی توقع ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ مغربی ہوائیں داخل ہونے سے جموں وکشمیر کے بیشتر مقامات پر ۱۲؍اپریل کی شام سے۱۴؍اپریل تک ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں ہونے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس موسمی تبدیلی سے دن کے درجہ حرارت میں۴سے۵ڈگری سینٹی کی کمی واقع ہونے کی بھی توقع ہے ۔
ادھر وادی میں گرچہ منگل کے روز مطلع ابر آلود رہا تاہم شبانہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہی ریکارڈ ہوا۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت۲ء۱۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۶ء۳ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت۵ء۷ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۰ء۶ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت۹ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۱ء۴ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت۱ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۸ء۱ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۶ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۱ء۲ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ درج ہونے سے کسان طبقے سے وابستہ لوگوں کو گونا گوں خدشات لاحق ہوگئے ہیں۔ماہرین کے مطابق درجہ حرارت معمول سے زیادہ درج ہونے سے آنے والی مہنیوں نے پانی کی قلت پیدا ہوسکتی ہے ۔