نئی دہلی/ 22 مارچ
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو جموں کشمیر کے کرناہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب ماتا شاردا دیوی کے مندر کا ای-افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی مرکز کے زیر انتظام علاقے کو اس کی پرانی روایات، ثقافت اور’گنگا جمنا تہذیب کی طرف واپس لے جا رہی ہے“۔
شاہ نے کہا کہ مندر کا افتتاح نئی صبح کا آغاز اور شاردا ثقافت کو زندہ کرنے کی جستجو ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا ”ماتا شاردا مندر کو ہمارے نئے سال کے مبارک موقع پر عقیدت مندوں کے لیے کھولا جا رہا ہے۔ یہ ملک بھر کے عقیدت مندوں کے لیے نیک شگون ہے۔ ماتا شاردا کا آشیرواد اب آنے والی صدیوں تک پورے ملک پر رہے گا“۔
شاہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہ جسمانی طور پر اس جگہ پر موجود نہیں ہوسکتے ہیں، لیکن انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر کے اپنے اگلے دورے پر مندر کا دورہ کریں گے۔انہوں نے کہا ” میں جب بھی جموں و کشمیر کا دورہ کروں گا، میں اپنے دورے کا آغاز ماتا شاردا دیوی مندر میں جھک کر کروں گا“۔
شاہ نے کہا کہ یہ ایک نئی صبح کا آغاز ہے جو ماتا شاردا دیوی کے آشیرواد اور لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب سول سوسائٹی سمیت لوگوں کی مشترکہ کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ”میں شاردا کمیٹی کے صدر رویندر پنڈتا کو اپنی نیک تمنائیں اور شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اتنے سالوں سے جدوجہد کی جس کا اب نتیجہ نکلا ہے…. یہ قدم صرف ایک مندر کی تزئین و آرائش نہیں ہے، بلکہ شاردا ثقافت کو زندہ کرنے کی جدوجہد کا آغاز ہے“۔انہوں نے مزید کہا کہ شاردا پیٹھ کو برصغیر پاک و ہند میں کبھی تعلیم کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔
کرتارپور کوریڈور کے خطوط پر ایل او سی کے پار شاردا پیٹھ کھولنے کے پنڈتا کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکز ’ضرور اس پر کوشش کرے گا اور اس میں کوئی شک نہیں ہے“۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کوششوں سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر میں امن قائم ہوا ہے اور اس نے وادی کے ساتھ ساتھ جموں کو بھی اپنی پرانی روایات، ثقافت اور گنگا جمنا تہذیب میں واپس لے لیا ہے۔
شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر نے سماجی اور اقتصادی تبدیلی کی سمت تمام شعبوں میں پہل کی ہے، جس کے تحت مذہبی اہمیت کے 123 منتخب مقامات پر تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔
زیارت شریف ریشمالا، رام مندر، صفاکدل مندر، ہلوتی گومپا مندر، جگن ناتھ مندر سمیت کئی مندروں اور صوفی مقامات کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 65 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں 35 مقامات کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔
شاہ نے کہا کہ 75 مذہبی مقامات اور صوفی مزارات کی نشاندہی کی گئی اور 31 میگا ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور ہر ضلع میں 20 ثقافتی ’اتسو‘کا بھی اہتمام کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ہمارے پرانے ورثے کو دوبارہ جنم دیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو یو ٹی میں زمین پر پی ایم مودی کی تمام اسکیموں کو لاگو کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ جس طرح سے انہوں نے جذبے کے ساتھ کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا ”مودی کی قیادت میں، سنہا نے جموں کشمیر میں صنعتی سرمایہ کاری لانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔ میں اس کے لیے جموں کشمیر انتظامیہ اور اس کے سربراہ منوج سنہا کو مبارکباد دیتا ہوں اور ان کی تعریف کرتا ہوں“۔
مرکزی وزیر نے شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں مندر کے افتتاح کے لیے دونوں طرف پنڈتا کی قیادت میں سول سوسائٹی کے تمام لوگوں ‘ پی او جے کے کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کا بھی شکریہ ادا کیا۔
قدیم مندر اور اس کے مرکز کو پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (PoJK) میں شاردا پیٹھ مندر کی صدیوں پرانی یاترا کو بحال کرنے کے مقصد سے دوبارہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔