جموں/21 مارچ
شمالی فوج کے کمانڈر‘ لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی نے منگل کو کہا کہ لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر چین کے ساتھ جوں کی توں پوزیشن برقرار ہے اور مختلف سطحوں پر بات چیت جاری ہے، جب کہ جموں میں حالات قابو میں ہیں‘اور کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کو مکمل طور پر روکنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ادھم پور میں واقع ناردرن کمانڈ کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف (جی او سی) ایک میگا ’ویٹرنز سمپارک‘ ریلی سے خطاب کر رہے تھے جس میں جموں و کشمیر رائفلز کی ایک یونٹ ڈیگیانہ میں 800 سے زیادہ سابق فوجیوں اور ’ویر ناریوں‘ نے شرکت کی۔
شمالی کمان کے سربراہ نے کہا”ایل اے سی پر چین کے ساتھ جوں کی توں برقرار ہے۔ مختلف سطحوں پر بات چیت چل رہی ہے اور ہماری تمام آپریشنل تیاری اعلیٰ سطح پر ہے۔‘
ہندوستانی فوج اور چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) مئی 2020 سے مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ متعدد علاقوں میں تعطل کا شکار ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے پاکستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کے تسلسل کے بارے میں بھی بات کی لیکن کہا کہ دراندازی کی کچھ کوششیں ہوئی ہیں جنہیں بھارتی فوج نے کامیابی سے ناکام بنا دیا ہے۔
فوجی کمانڈر نے کہا”انٹرل لینڈ میں صورتحال بڑی حد تک قابو میں ہے۔ ہمارا انسداد بغاوت/ انسداد دہشت گردی کا گرڈ مکمل طور پر سول انتظامیہ کے ساتھ کام کر رہا ہے اور دہشت گردی کے واقعات کو مکمل طور پر روکنے کی کوششیں جاری ہیں“ ۔
لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے کہا”اس ریلی کا مقصد جموں و کشمیر رائفلز کے سابق فوجیوں، ان کے قریبی رشتہ داروں اور جموں اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے ویر ناریوں تک پہنچ کر ان کے مسائل اور پنشن سے متعلق بے ضابطگیوں کو حل کرنا ہے طبی ماہرین سے طبی مدد کا حصول۔“