سرینگر//
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز کہا کہ ہندوستان کی جمہوریت اور اس کے اداروں کی کامیابی سے کچھ لوگوں کو تکلیف پہنچ رہی ہے اور اسی وجہ سے وہ اس پر حملہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم کا اشارہ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کی طرف تھا جنہوں نے اپنے حالیہ لندن دورے میں ملک میں جمہوریت کی حالت پر تنقید کی تھی۔
وزیر اعظم نے انڈیا ٹوڈے کنکلیو میں کہا کہ جب ملک اعتماد اور عزم سے بھرا ہوا ہو، اور دنیا کے دانشور ہندوستان کے بارے میں پر امید ہوںایسے میں مایوسی کی باتیں، ملک کو خراب روشنی میں دکھانے کا مقصد ملک کے حوصلے کو نقصان پہنچانا بھی ہوتا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ جب کوئی اچھا کام ہو رہا ہو تو ’کالا ٹیکہ‘ لگانے کی روایت ہے، اس لیے جب بہت ساری نیک چیزیں ہو رہی ہیں تو کچھ لوگوں نے اس ’کالا ٹِیکہ‘ کو لگانے کی ذمہ داری لی ہے۔
ان کے ریمارکس ایسے وقت میں آئے ہیں جب گاندھی کے حالیہ دورہ برطانیہ کے دوران ان کے ریمارکس پر سیاسی ہلچل پیدا ہوئی ہے۔ بی جے پی نے ان پر غیر ملکی سرزمین پر ہندوستان کو بدنام کرنے اور غیر ملکی مداخلت کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان نے دنیا کو دکھایا ہے کہ جمہوریت ڈیلیور کر سکتی ہے۔
مودی نے کہا’’ہندوستان کی جمہوریت اور اس کے اداروں کی کامیابی سے کچھ لوگوں کو تکلیف پہنچ رہی ہے اور اسی وجہ سے وہ اس پر حملہ کر رہے ہیں‘‘۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس طرح کے حملوں کے باوجود ملک اپنے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے آگے بڑھے گا۔
اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ پہلے گھوٹالے سرخیوں میں آتے تھے لیکن اب ان کے خلاف کارروائی کے لیے ہاتھ ملانے والے ’کرپٹ‘ خبریں بنا رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دنیا بتا رہی ہے کہ یہ ہندوستان کا لمحہ ہے اور یہ ملک میں وعدے اور کارکردگی میں تبدیلی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
مودی نے کہا کہ تمام حکومتوں نے اپنی صلاحیتوں کے مطابق کام کیا اور اس کے مطابق نتائج حاصل کیے لیکن ان کی حکومت نئے نتائج چاہتی ہے اور مختلف رفتار اور پیمانے پر کام کرتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا’’آج ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے، یہ اسمارٹ فون ڈیٹا صارفین میں پہلے نمبر پر ہے‘ یہ دوسرا سب سے بڑا موبائل مینوفیکچرر ہے اور تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام رکھتا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کے سرکردہ ماہرین اقتصادیات، تجزیہ کار اور مفکرین ایک آواز میں کہہ رہے ہیں کہ یہ ہندوستان کا لمحہ ہے۔