پیر, مارچ 27, 2023
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home قومی خبریں

لو جہاد قانون پر فوری اسٹے دینے سے سپریم کورٹ کا انکار،جلد سماعت کئے جانے کی یقین دہانی

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-03-18
in قومی خبریں
A A
سپریم کورٹ کا حکم، گیانواپی کی سیکورٹی سے متعلق عبوری حکم برقرار رہے گا
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

میرے خلاف کارروائی اپوزیشن کے ہاتھ میں بڑا ہتھیار: راہل گاندھی

سیسودیا کی ضمانت کی عرضی کی سماعت 5اپریل تک ملتوی

نئی دہلی// لو جہاد قانون کی آئینی حیثیت اور مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر ہونے والی تبدیلی مذہب کے خلاف داخل پٹیشن پر آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس نرسہما اور جسٹس جے پی پاردی والا کے روبرو سماعت عمل میں آئی جس میں وکلاء نے عدالت سے لوجہاد قانون پر فوری اسٹے کی گذارش کی لیکن عدالت نے ان کی گذارشات کو قبول نہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت اس مقدمہ کی جلداز جلد سماعت کریگی۔
سماعت کے دورا ن سینئر وکلاء سی یو سنگھ، دشینت دوے ، اندرا جئے سنگھ نے عدالت کو بتایاکہ گذشتہ سماعت پر مبینہ تبدیل مذہب کو روکنے والے قانون بنانے والی ریاستوں کو جواب داخل کرنے کا عدالت نے حکم دیا تھا لیکن ان ریاستوں میں سے صرف ہماچل پردیش نے جواب داخل کیا ہے اور کسی بھی ریاست نے جواب داخل نہیں کیا۔وکلاء نے عدالت سے لوجہاد قانون پر فوری اسٹے کی گذارش کی لیکن عدالت نے ان کی گذارشات کو قبول نہ کرتے ہوئے اور کہا کہ عدالت اس مقدمہ کی جلداز جلد سماعت کریگی۔
آج عدالت میں مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا پیش ہوئے اور کہا کہ وہ مرکزی حکومت کی جانب سے معاملے کی اگلے سماعت سے قبل جواب داخل کرنے کی کوشش کریں گے ۔ دوران سماعت سینئر ایڈوکیٹ سی یو سنگھ نے عدالت سے کہا کہ ابتک دس ریاستیں لو جہاد قانون بنا چکی ہیں اور مزید ریاستیں ایسے قوانین بنانے پر غور کررہی ہیں، مہاراشٹر میں اس طرح کے قانون بنانے کے لیئے احتجاج اور مطالبہ کیا جارہا ہے لہذ ا عدالت کو معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس مقدمہ کی جلداز جلد سماعت کرنا چاہئے تاکہ مزید ریاستوں کو ایسے قانون بنانے سے روکا جاسکے ۔
ایڈوکیٹ دشینت دوے نے عدالت کو بتایا کہ اتر پردیش میں کرسچن مشنری اسپتال بیکار پڑے ہوئے ہیں،اور انہیں تبدیلئی مذہب کا الزام لگا کر کام نہیں کرنے دیا جارہاہے بلکہ انہیں مسلسل پریشان کیا جارہا ہے جس پر فوری قدغن لگانا ضروری ہے ۔وکلا ء کو چیف جسٹس نے کہا کہ اگلے چند دنوں تک سپریم کورٹ میں آئینی بینچ رہے گی لہذ آئینی بینچ کے اختتام کے فوراً بعد اس مقدمہ کی سماعت کی جائے گی۔چیف جسٹس نے کہا کہ فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد ہی ان قوانین پر اسٹے دیئے جانے کے تعلق سے عدالت کچھ فیصلہ کریگی۔دوران سماعت عدالت میں جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم اور ایڈوکیٹ سیف ضیائ، ایڈوکیٹ مجاہد احمد ودیگر موجود تھے ۔
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند(ارشد مدنی) سمیت مختلف مسلم جماعتوں اور اشخاص نے ہندوستان کی مختلف ریاستوں کی جانب سے بنائے گئے تبدیلی مذہب (لو جہاد) قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا ہے جبکہ اشوینی کمار اپادھیائے نامی ایڈوکیٹ نے مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کرکے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ مسلمانوں اور کرسچنس کی جانب سے مبینہ جبراً کرائے جارہے تبدیلی مذہب پر کارروائی کرے ۔گذشتہ سماعت پر عدالت نے نو ٹ کیا تھاکہ لو جہاد قانون کی آئینی حیثیت کوچیلنج کرنے والی عرضداشتیں الہ آباد ہائی کورٹ میں 5، مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں 7، گجرات ہائی کورٹ میں 2، جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں 2، ہماچل پردیش ہائی کور ٹ میں 4، کرناٹک ہائی کورٹ میں 1/ زیر سماعت ہے ۔
خیال رہے کہ ہندوستان کی پانچ مختلف ریاستوں کی جانب سے بنائے گئے تبدیلی مذہب (لو جہاد) قانون کی آئینی حیثیت کو جمعیۃ علماء ہند نے آئین ہند کے آرٹیکل 32/ کے تحت مفاد عامہ کے ذریعہ سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے جسے عدالت نے سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے ریاستی حکومتوں کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے ۔جمعیۃ علماء ہندکی یہ پٹیشن قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے صدر جمعیۃعلماء ہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر داخل کی ہے ، پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ایسے قانون کو بنانے کا مقصد درحقیقت ہندو اور مسلمان کے درمیان ہونے والی بین المذہب شادیوں کو روکنا ہے جو کہ آئین ہند میں دی گئی مذہبی آزادی کے خلاف ہے ،جس کا التزام آئین میں موجود ہے ۔عرضداشت میں مزید کہا گیاہیکہ کہ اس قانون کے ذریعہ مذہبی اور ذاتی آزادی پر قدغن لگانے کی کوشش کی گئی ہے اور برادران وطن میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے لہذا سپریم کورٹ کو مداخلت کرکے ریاستوں کو ایسے قانون بنانے سے روکنا چاہئے نیز جن ریاستوں نے ایسے قانون بنائے ہیں انہیں ختم کردیا جاناچاہئے ۔عرضداشت میں مزید کہاگیا کہ لو جہاد قانون بنانے کا ایک دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ بین المذاہب جوڑوں کو پریشان کیاجائے تاکہ ایسی شادیوں پر روک لگ سکے ۔عرضداشت میں مزید تحریر کیا گیا ہے کہ لو جہاد قانون کے ذریعہ ایک بڑی تعداد میں مسلمانوں کو گرفتار کیاجاچکا ہے ا ور یہ سلسلہ جاری ہے لہذا مسلمانوں کے خلاف بنائے گئے اس غیر آئینی قانو ن کو ختم کرنا چاہئے نیز سپریم کورٹ کو تمام ریاستوں کو حکم دینا چاہئے کہ وہ ایسے قانون بنانے سے گریز کریں۔

Related

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

نڈا کے بیان پرکھڑگے بھڑک اٹھے

Next Post

سسودیا کی ای ڈی کی حراست میں 22 مارچ تک توسیع

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

پاک چین کو ایک ہونے سے روکنے کی پالیسی پر کام کرنے کی ضرورت تھی:راہل
قومی خبریں

میرے خلاف کارروائی اپوزیشن کے ہاتھ میں بڑا ہتھیار: راہل گاندھی

2023-03-26
کورونا کیسز میں اضافہ تشویش کی بات نہیں: سسودیا
قومی خبریں

سیسودیا کی ضمانت کی عرضی کی سماعت 5اپریل تک ملتوی

2023-03-26
برکس ممالک دنیا کی 70 فیصد آبادی کو ٹیکہ لگانے کے ہدف پر کام کر رہا ہے: وزیر صحت
قومی خبریں

ہندوستان ٹی بی کے خاتمے میں دنیا کی قیاست کرنے کے لیے تیار : منڈاویہ

2023-03-26
جی20 وزیر خزانہ کی میٹنگ:کئی ترقی پذیر ممالک کی قرض کی صورتحال سنگین: سیتا رمن
قومی خبریں

سیتا رمن نے سرکاری بینکوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا

2023-03-26
۲۲؍اکتوبر سے روز گار میلہ ‘۱۰ لاکھ نوکریاں فراہم ہوں گی
قومی خبریں

کھڑگے کے گڑھ میں میئر کے انتخاب میں جیتنا بی جے پی کی اقتدار میں واپسی کی علامت: مودی

2023-03-26
اڈانی گروپ کی رپورٹ پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ جاری
قومی خبریں

لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی کے درمیان فنانس بل 2023 منظور

2023-03-25
ملک کل۶۷واں ےوم آزادی منا رہا ہے
قومی خبریں

صدر جمہوریہ صدر مرمو کو پانچ ممالک کے سفیروں/ہائی کمشنروں نے اسناد پیش کیں

2023-03-25
مہنگائی لوگوں کی محنت کی کمائی کو متاثر کر رہی ہے: پرینکا
قومی خبریں

راہل کی آواز کوکو ئی دبا نہیں سکتا:پرینکا

2023-03-25
Next Post
کورونا کیسز میں اضافہ تشویش کی بات نہیں: سسودیا

سسودیا کی ای ڈی کی حراست میں 22 مارچ تک توسیع

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

error: مواد محفوظ ہے !!
This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.