سرینگر/۱۴مارچ
مرکز نے منگل کو کہا کہ جموں و کشمیر میں رواں مالی سال کے دوران 1547.87 کروڑ روپے کی ریکارڈ سرمایہ کاری ہوئی۔” یہ کسی بھی پچھلے مالی سال کے مقابلے میں اب تک کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہے“۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے لوک سبھا کو بتایا کہ جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں اور رواں سال کے دوران سرمایہ کاری 2017-18 میں 840.55 کروڑ‘ 590.97 کروڑ 2018-19، 296.64 کروڑ 2019-20، 412.74 کروڑ 2020 سے 21، 376.76 کروڑ‘2021-22 اور2022سے جنوری2023 تک1547.87کروڑ روپے۔
وزیر نے کہا کہ سال 2022-23 کے دوران، جنوری 2023 تک 1547.87 کروڑ روپے کی ریکارڈ سرمایہ کاری ہوئی۔
رائے نے کہا ”موجودہ مالی سال کے دوران سرمایہ کاری پچھلے مالی سالوں کے مقابلے میں اب تک کی سب سے زیادہ ہے“۔
مرکزی وزیر مملکت نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو توقع ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں مختلف اہم شعبوں جیسے مینوفیکچرنگ، سروس سیکٹر، ہیلتھ کیئر اور فارماسیوٹیکلز، ایگرو بیسڈ انڈسٹری، سیاحت (بشمول فلم اور میڈیکل ٹورازم) وغیرہ میں سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہوگا۔
رائے کاکہنا تھا”اس سلسلے میں، جموں و کشمیر کی حکومت کو پہلے ہی 64,058 کروڑروپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہو چکی ہیں۔
مرکز نے 19.02.2021 کو مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کے لئے نئی مرکزی سیکٹر اسکیم کونوٹیفائی کیا
رائے نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت کی طرف سے متعدد پالیسی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، جن میں جموں و کشمیر انڈسٹریل پالیسی 2021-30، جے اینڈ کے انڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی 2021-30، جموں و کشمیر پرائیویٹ انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ پالیسی 2021-30، جموں و کشمیر وول پروسیسنگ اور ہنڈی کرافٹ اور ہینڈلوم پالیسی 2020۔
مرکزی وزیر مملکت نے کہا ”اس کے علاوہ، کاروبار کرنے میں آسانی، اقتصادی پیکیج، جموں اور سرینگر سے رات کی پروازوں کے آپریشن وغیرہ کے ذریعے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے کئی دیگر اقدامات کیے گئے ہیں۔“