سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے موجودہ سیاحتی سیزن کو کشمیر کی سیاحتی تاریخ کا سنہرا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چند مہینوں کے دوران۸۰لاکھ سیاحوں نے جموں وکشمیر کی سیر کی ہے جس سے گذشتہ بیس برسوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ۔
سنہا نے کہا کہ پروازوں کے آپریشنز نے بھی تمام سابقہ ریکارڈوں کو توڑ دیا ہے ۔انہوں نے کہا’’ریکارڈ تعداد میں سیاح کشمیر آ رہے ہیں کشمیر کی سیاحتی تاریخ کا یہ سنہرا دور ہے ‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا تھا’’گذشتہ چند مہینوں کے دوران ۸۰لاکھ سیاح وارد کشمیر ہوئے ہیں جو پچھلے دس بیس برسوں کے دوران ایک ریکارڈ تعداد ہے ‘‘۔
سنہا نے کہا کہ پراوزوں کے آپریشنز نے بھی تمام سابق ریکارڈ ٹوڑ دئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج یہاں کے تمام ہوٹلوں کی بکنگ ہوئی ہے اور ملک کی باقی ریاستوں کے لوگوں کو سری نگر کی ہوائی ٹکٹ ملنا مشکل بن گیا ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کہا کہ حکومت جھیل ڈل کو جنگی بنیادوں پر صاف کرنے کے لئے پر عزم ہے ۔
سنہا نے کہا’’پہلی بار حکام اور مقامی لوگ مل کر جھیل ڈل کو صاف کر رہے ہیں اور جھیل ڈل کو گندگی سے صاف دیکھنے کے عہد کے تحت کام کر رہے ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ جھیل ڈل کو گذشتہ کئی دہائیوں سے صاف نہیں کیا گیا تھا اور یہ اتنا صاف کبھی نہیں تھا جتنا آج ہے اور اس کا اعزاز انتظامیہ اور مقامی لوگوں کو جاتا ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مرکز نے بجٹ میں۲۷۳کروڑ روپیے جھیل اور نگین جھیل کے تحفظ کیلئے مختص رکھے ہیں جن میں سے۱۳۶کروڑ روپیے جھیل ڈل کے تحفظ و بحالی کے لئے صرف کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ لوگ بہت جلد جھیل ڈل کی کھوئی ہوئی شان و شوکت بحال ہوتے ہوئے دیکھیں گے جس کیلئے یہ جھیل دنیا بھر میں مشہور تھا۔
سرینگر سمارٹ سٹی کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ہم سری نگر کو سمارٹ سٹی بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔