نئی دہلی//
حکومت نے آج بین الاقوامی سول ایوی ایشن (شکاگو معاہدہ) سے متعلق تین پروٹوکول کی منظوری دے دی ، جس میں شہری طیاروں کو کسی بھی معاملے میں ہتھیاروں کے ذریعہ نشانہ بننے سے روکنا بھی شامل ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت مرکزی کابینہ کے اجلاس میں آرٹیکل۳بی آئی ایس اور آرٹیکل۵۰(اے ) اور آرٹیکل۵۶سے متعلق تین پروٹوکول کو آج یہاں منعقدہ ایک اجلاس میں منظور کیا گیا۔
شکاگو کے معاہدے کے تمام آرٹیکل معاہدے کو انجام دینے اور بین الاقوامی فضائی نقل و حمل کو منظم کرنے والے بین الاقوامی آئی سی اے او کے معیارات اور تجویز کردہ افعال (ایس اے آر پی) کو اپنانے کیلئے تمام ممالک کے مراعات اور ذمہ داریوں کو قائم کرتے ہیں۔
پچھلے۷۸سالوں کے دوران شکاگو کے معاہدے میں کچھ ترامیم ہوئے ہیں اور ہندوستان وقتا فوقتا اس طرح کی ترامیم کی تصدیق کرتا رہا ہے ۔
۱۹۴۴میں ترمیم سے متعلق تین پروٹوکول کی تصدیق کے لئے بین الاقوامی سول ایوی ایشن معاہدہ’شکاگو معاہدہ‘کو منظور کیا گیا ہے ۔ پہلا شکاگو معاہدہ ممبر ممالک کو سول ہوائی جہاز کے اڑان ، پروٹوکول (مئی ‘۱۹۸۴میں دستخط شدہ پروٹوکول) ‘دوسرا آئی سی اے او کونسل ‘ آئی سی اے او کونسل ‘ آئی سی اے او کونسل شکاگو معاہدہ۳۶سے ۴۰تک بڑھانے کے لئے آئی سی اے او کونسل شکاگو معاہدہ ، آرٹیکل ۵۰(اے )۱۹۴۴میں پروٹوکول میں ترمیم کرنا (اکتوبر۲۰۱۶میں دستخط شدہ) اور تیسرا معاہدے کے آرٹیکل۵۶میں ترمیم کرنے کیلئے ایئر نیویگیشن کمیشن کی طاقت کو۱۸سے۲۱تک بڑھانے کیلئے (اکتوبر۲۰۱۶میں پروٹوکول پر دستخط ) شامل ہیں۔
آج سے حکومت کے اقدام نے بین الاقوامی سول ایوی ایشن معاہدے میں شامل اصولوں کیلئے ہندوستان کی وابستگی کی مزید تصدیق کی ہے ۔ اس تصدیق سے ہندوستان کو بین الاقوامی شہری ہوا بازی سے متعلق امور میں زیادہ اہم کردار ادا کرنے کے بہتر امکانات اور مواقع ملیں گے ۔