جموں/ 22 فروری
حکام نے بدھ کو بتایاکہ جموں سری نگر قومی شاہراہ رامبن اور بانہال کے درمیان سڑک پر مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے مسلسل دوسرے دن بھی گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند ہے ۔
جموں و کشمیر ٹریفک پولیس نے کہا”جموں سرینگر قومی شاہراہ ابھی تک بند ہے۔ بحالی کا کام جاری ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ بحالی کا کام مکمل ہونے تک شاہراہ پر سفر نہ کریں“۔
رامبن اور بانہال کے درمیان سی پی پی ایل میس میں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے منگل کو قومی شاہراہ بند ہوگئی۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ہائی وے کی کلیئرنس کا کام جاری ہے۔
ہائی وے وادی کشمیر کی لائف لائن ہے اور کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے والی مرکزی سڑک ہے۔
ضروری سامان سے لدے کشمیر جانے والے ٹرک اور دیگر گاڑیاں ہائی وے سے گزرتی ہیں اور کشمیر سے پھلوں سے لدے ٹرک اس سڑک کے ذریعے ملک کے باقی حصوں کی طرف جاتے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ شاہراہ کے دونوں طرف قریب دو ہزار گاڑیاں درماندہ ہوئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ شاہراہ کے بند ہونے سے اہلیان وادی کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ کے بند ہوتے ہی جہاں ایک طرف اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں دوسری طرف بازاروں میں گراں بازاری آسمان چھونے لگتی ہے ۔