سرینگر//
جموں کشمیر انتظامیہ نے منگل کو جموں کشمیر کے رہائشیوں سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کیلئے قوانین کو نافذ کیا ہے۔
پراپرٹی ٹیکس رہائشی املاک پر ۵ فیصد اور غیر رہائشی املاک پر ۶ فیصد یکم اپریل۲۰۲۳ سے نافذ العمل ہوگا۔
ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، اس ایکٹ کے تحت کسی پراپرٹی کی قابل ٹیکس سالانہ ویلیو اور مالی سال کیلئے اس پر واجب الادا پراپرٹی ٹیکس کا حساب شیڈول ایک میں دیے گئے فارمولے کے مطابق کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پراپرٹی ٹیکس رہائشی اور غیر رہائشی دونوں جائیدادوں پر عائد کیا جائے گا۔
وزارت داخلہ نے جموں کشمیر انتظامیہ کو اکتوبر۲۰۲۰ میں میونسپل کارپوریشنوں‘ میونسپل کونسلوں اور میونسپل کمیٹیوں کے ذریعے پراپرٹی ٹیکس لگانے کا اختیار دیا تھا۔
نئی عمارتوں کے بارے میں نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے’’بلاک کے آغاز کے بعد آنے والی نئی عمارتوں پر ان کی پراپرٹی ٹیکس متعلقہ بلاک کے پہلے دن کے حوالے سے شمار کی جائے گی، اور قطع نظر اس کے کہ وہ تین سال مکمل کر چکے ہوں، ان کی ٹیکس کے زمرے میں ہے۔ مجموعی طور پر کارپوریشن کے لیے تین سال کے نئے بلاک کے آغاز کی تاریخ سے نئے سرے سے حساب لیا جائے گا‘‘۔
ایکٹ کے باب چھ میں تجویز کردہ طریقہ کار، سوائے اس کے کہ یہ کسی پراپرٹی پر واجب الادا ٹیکس کے حساب سے متعلق ہے، پراپرٹی ٹیکس کی تشخیص اور وصولی کو منظم کرے گا۔
پراپرٹی ٹیکس کا ذمہ دار شخص ایگزیکٹو آفیسر یا اس کے ذریعہ اختیار کردہ کسی بھی افسر کو جائیداد کی تفصیلات اور اس پر واجب الادا ٹیکس مالی سال کے ۳۰ مئی تک فارم۔۱ میں پیش کرے گا جس سے ریٹرن کا تعلق ہے۔ اس کے ساتھ فارم۔۲ میں ادائیگی کا ثبوت ہونا چاہیے۔ ریٹرن فائل کرنے کا اعتراف فارم۔۳ میں ہوگا۔ ٹیکس کی دوسری قسط کی ادائیگی کے ثبوت کے ساتھ اقرار نامے کی ایک کاپی ۳۰ نومبر تک فراہم کی جائے گی ان صورتوں میں جہاں ادائیگی دو قسطوں میں کی گئی ہو۔
مقررہ وقت میں ریٹرن فائل کرنے میں ناکامی یا ادائیگی میں تاخیر سے اس شخص سے ۱۰۰ روپے یا ٹیکس کے ایک فیصد جرمانہ عائد کیا جائے گیا۔زیادہ سے زیادہ جرمانہ ایک ہزار روپے سے زیادہ نہیں ہوگا۔
نوٹیفیکشن میں میونسپلٹی کی تمام جائیدادیں اور تمام عبادت گاہیں بشمول مندر، مسجد، گرودوارہ، گرجا گھر، زیارت وغیرہ اور شمشان اور تدفین جائیداد ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ ہوگی۔
حکومت ہند اور جموں و کشمیر انتظامیہ کی ملکیت تمام جائیدادوں کو پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ کیا جائے گا۔ تاہم قابل ٹیکس سالانہ قیمت کے تین فیصد کی شرح سے سروس چارج ایسی جائیدادوں کے سلسلے میں میونسپلٹی کو قابل ادائیگی ہوگا۔
معلوم ہوا ہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ کو وزارت داخلہ نے اکتوبر ۰۲۲۰میں میونسپل کارپوریشنوں، میونسپل کونسلوں اور میونسپل کمیٹیوں کے ذریعے یونین ٹریٹری میں پراپرٹی ٹیکس لگانے کی اجازت دی تھی۔
جموںکشمیر تنظیم نو ایکٹ ۲۰۲۰کے تحت وزارت داخلہ نے جموں وکشمیر میونسپل ایکٹ۲۰۰۰؍اور جموں وکشمیر میونسپل کارپوریشن ایکٹ ۲۰۰۰میں ترمیم کی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ ٹیکس فی الحال بلدیاتی علاقوں میں نافذ کیا جائے گا۔
بتادیں کہ انسداد تجاوزات مہم کے بعد جموں وکشمیر کے حدود میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ سے لوگوں میں ایک دفعہ پھر بے چینی کی لہر دوڑ گی ہے۔