سرینگر//(ویب ڈیسک)
ترکیہ اور شام میں سات اعشاریہ آٹھ شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی ہے۔ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئی ہیں جب کہ۲۳۰۰ سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ترکیہ کے جنوب اور شام کے شمال میں کئی علاقوں میں پیر کی صبح زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک جاری رہے جس کے نتیجے میں سرحد کے دونوں اطراف کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔
اے پی کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ ابھی سیکڑوں لوگ منہدعمارتوں کے ملبے تلے دے ہوئے ہیں۔
ترکیہ اور شام کی سرحد کے دونوں جانب شدید زلزلے کے سبب لوگ خوف زدہ ہو کر شدید سردی میں گھروں سے باہر آگئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد کم از کم ۲۰؍ آفٹر شاکس محسوس کیے گئے جن میں سب سے زیادہ چھ اعشاریہ چھ شدت کے جھٹکے بھی محسوس ہوئے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دنیا کے ۴۵ممالک کی جانب سے زلزلے کے بعد ترکیہ کی مدد کی پیشکش کی گئی ہے۔
ٹی وی پر خطاب میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ امدادی کارکن کوشش کر رہے ہیں کہ ریسکیو کے کاموں میں زیادہ سے زیادہ انسانی جانوں کو بچایا جا سکے۔
مغربی ممالک کے فوجی اتحادی نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ پیر کو ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے بعد اتحادی ممالک مدد کے لیے متحرک ہو چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ترک صدر اور وزیرِ خارجہ سے رابطے میں ہیں۔
نیٹو میں شامل کئی ممالک کی جانب سے شام اور ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی مدد کے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ یونین کے رکن ۱۰ممالک ترکیہ کے سرچ اور ریسکیو آپریشن میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔
ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس، یونان، بلغاریہ، کروشیا، چیک ری پبلک، ہنگری، مالٹا، نیدرلینڈز، پولینڈز اور رومانیہ کی ٹیمیں ترکیہ کی مدد کر رہی ہیں۔اٹلی، اسپین اور سلواکیہ بھی ترکیہ کی مدد کر رہے ہیں۔روس کے اعلیٰ حکام نے ترکیہ کے عہدیداروں سے رابطہ کیا ہے اور معاونت کی پیشکش کی ہے۔
خبر رساں ادارے‘’اے پی کے مطابق روس کو یوکرین میں جارحیت کے سبب عالمی سطح پر تنہائی کا سامنا ہے البتہ وہ منصوبہ بندی کر رہا ہے کہ زلزلے کے بعد ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں مدد ارسال کر سکے۔
پیر کو روسی صدر پوتن نے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان سے رابطہ کیا تھا اور زلزلے میں نقصان پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
جاپان کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ترکیہ کی مدد کے لیے ریسکیو ٹیم بھیج رہا ہے۔رپورٹس کے مطابق جاپان کی ٹیم میں۷۵؍ امدادی کارکن شامل ہیں۔
ابتدائی طور پر ۱۸؍ افراد پر مشتمل گروپ کو ترکیہ روانہ کر دیا گیا ہے جن میں وزارت خارجہ، پولیس، ہنگامی امداد کے ادارے، کوسٹ گارڈز سمیت دیگر اداروں کے ارکان شامل ہیں۔
سوئٹزر لینڈ کے ریسکیو میں مدد دینے والے کتوں کے ادارے نے ترکیہ مدد کے لیے کتے بھیجنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔رپورٹس کے مطابق عملے کے ۲۲؍ ارکان کے ساتھ ۱۴کتے ترکیہ بھیجنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔یہ کتے زلزلہ زدہ علاقوں میں ملبے تلے دبے افراد کو ڈھونڈنے میں معاونت کریں گے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے شام کے صدر بشار الاسد سے رابطہ کیا ہے۔اے پی کے مطابق روسی صدر نے بشار الاسد کو زلزلہ زدہ علاقوں میں فوری طور پر امداد اور ریسکیو ورکر بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔
برطانیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ترکیہ کے زلزلہ زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں معاونت کیلئے۷۶؍ ارکان پر مشتمل عملہ بھیجے گا۔ان میں ریسکیو اسپیشلسٹ ہونے کے ساتھ ساتھ مدد کے لیے آلات اور کتے بھی بھیجے جائیں گے۔
برطانیہ نے میڈیکل ٹیم بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔برطانوی حکام کے مطابق ان کا انقرہ میں سفارت خانہ ترک حکام سے قریبی رابطے میں ہے تاکہ متاثرہ علاقوں میں بھر پور مدد کی جا سکے۔
شام میں لگ بھگ ۳۷۱؍ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق پانچ سو کے قریب زخمیوں کو طبی امداد دی گئی ہے البتہ یہ اعداد و شمار حتمی نہیں ہیں کیوں کہ کئی علاقوں میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی ’سانا‘ کے مطابق نائب وزیرِ صحت احمد ضمیریہ کا کہنا ہے کہ شام میں زلزلے سے ۳۷۱؍ افراد ہلاک جب کہ۱۰۸۹ زخمی ہوئے ہیں۔