سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہانے کہا ہے کہ اِنتظامیہ کشمیری مائیگرنٹ کنبوں اور پی ایم پیکیج ملازمین کے مسائل کے تئیں حساس ہے۔
سِنہا نے آج جگتی کالونی میں کشمیری مائیگرنٹس کیلئے خصوصی گورننس کیمپ کا اِفتتاح کیا۔
اس موقع پر سنہا نے کہا کہ اِنتظامیہ کشمیری مائیگرنٹ کنبوں اور پی ایم پیکیج ملازمین کے مسائل کے تئیں حساس ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر نے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ کچھ ناخوشگوار واقعات پیش آئے تھے ۔ یہ حملے صرف اَفراد پر نہیں بلکہ ہندوستان کی سا لمیت پر بھی تھے ۔ مٹھی بھر لوگ ہیں جو پڑوسی ملک کے کہنے پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی رہنمائی میں ہم تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے پوری حساسیت اور عزم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔‘‘
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم پیکیج کے بہت سے ملازمین نے اَپنی ڈیوٹی دوبارہ شروع کی ہے اور ان کی زیر اِلتوأ تنخواہیں بلا تاخیر جاری کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے اس بات کی سختی سے تردید کی اور زور دے کر کہاکہ اُنہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے اور اسے بدنیتی کے ساتھ منسوب کیا گیا ہے۔
سنہا نے کہا’’یہ مکمل طور پر من گھڑت اور جھوٹ سے بھرا ہوا ہے ۔ میں نے اَپنی پوری زندگی میں کبھی کسی کے لئے ایسے الفاظ اِستعمال نہیں کئے ۔ یہ میرا پختہ یقین ہے کہ جس کو بھی مدد کی ضرورت ہے اسے ہمیشہ ترجیح دی جانی چاہئے۔ میرے دروازے ان لوگوں کے لئے چوبیس گھنٹے کھلے ہیں جن کوکوئی پریشانی ہے۔ ہم آپ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ایک ماحول پیدا کر رہے ہیں ، آپ کے بچوں اور کنبوں کی فلاح و بہبود کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پوری کمیونٹی جموںوکشمیر کی ترقی میں اَپنا حصہ ادا کرسکے جیسا کہ ماضی میں کیا گیا تھا۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ پی او جے کے کے بھائیوں اور بہنوں کے لئے اِس طرح کے خصوصی گورننس کیمپوں کا اِنعقاد کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے تاکہ سماجی تحفظ کی سکیموں ، خود روزگار اور ہنرمندی کو یقینی بنایا جاسکے۔
سنہا نے اِس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پی ایم پیکیج کے تحت تقریباً تمام اَسامیاں پُر ہوچکی ہیں اور حکومت جموںوکشمیر یوٹی نے ۶۰۰۰ مکانات کی تعمیر کے تمام اِنتظامات کئے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’دو کوچھوڑ کر تمام جگہوں پر تعمیراتی کام جاری ہے ۔ میں ذاتی طور پر پیش رفت کی نگرانی کر رہا ہوں ۔اِس اپریل تک ۱۲۰۰ گھر اور دسمبر تک ۲۷۰۰ گھر تیار ہوجائیں گے ۔ تمام زیر اِلتوأ ترقیاں حال ہی میں مکمل کی گئیں۔ نان گزیٹیڈ سے گزیٹیڈ میں ترقی کا عمل جاری ہے اور مجھے اُمید ہے کہ یہ اِس مہینے کے آخیر تک مکمل ہوجائے گا۔‘‘
چھ مقامات پر ۱۲ روزہ طویل کیمپ کا مقصد کشمیری مائیگرنٹس کے لئے سوشل سیکورٹی سکیموں کی صد فیصد سیچوریشن کو یقینی بنانا ہے ۔ کیمپ میں ۱۸ محکموں نے اَپنے سٹال لگائے ہیں جن میں نوجوانوں کے خود روزگار کیلئے اِندراج ، ہنرمندی اور اپ سکلنگ کی سہولیات شامل ہیں۔