سرینگر//
پیر کو موسم کی پہلی بھاری برف باری نے معمول کی زندگی متاثر کی جبکہ سرینگر،جموں قومی شاہراہ کو بند کر دیا اور تمام پروازیں منسوخ کی گئیں۔
سرینگر اور میدانی علاقوں میں درمیانی درجے کی برف باری ہوئی جبکہ بالائی حصوں میں شدید برف باری ہوئی جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے ۔
پروازوں کی منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے، ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی)، سرینگر ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر، کلدیپ سنگھ نے کہا کہ آج۶۸ پروازیں چلنی تھیں۔انہوں نے کہا ’’کم روشنی اور مسلسل برف باری کی وجہ سے تمام۶۸ پروازیں منسوخ کر دی گئیں‘‘۔
سنگھ کاکہنا تھا’’تمام ایئر لائنز منسوخ شدہ پروازوں کے مسافروں کو بغیر کسی اضافی چارجز کے اگلی دستیاب پرواز میں جگہ دیں گی‘‘۔انکاکہنا تھا’’بغیر کسی کٹوتی کے مکمل رقم کی واپسی کا آپشن بھی دستیاب ہوگا‘‘۔
بانیہال،چندر کوٹ کے درمیان کئی مقامات پر پتھراؤ اور قاضی گنڈ علاقے میں تازہ برف باری کی وجہ سے سرینگر، جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے ۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے ’’جموں ۔سرینگر ہائی وے اب بھی بلاک ہے ۔ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ٹی سی یو سے تصدیق کے بغیر ہائی وے۴۴پر سفر نہ کریں‘‘۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ برف باری کے باعث ٹرین سروس بھی متاثر ہوئی ہے اور اب بھی برف باری ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم روڈ سے برف ہٹا رہے ہیں اور جیسے ہی برف صاف ہو جائے گی ٹریفک بحال کر دی جائے گی۔
شدید برف باری کی وجہ سے وادی کشمیر کے کئی دور دراز علاقوں کا ان کے ضلع ہیڈکوارٹر سے بھی رابطہ منقطع ہو گیا ہے ۔
سرینگر اور اس کے گرد و نواح کے علاقے برف کی سفید چادر سے ڈھکے ہوئے ہیں جو کہ یہاں کے رہنے والوں اور سیاحوں کیلئے بڑی خوشی کی بات ہے ۔ پہاڑیوں کے آس پاس کی چھتیں، درخت، سڑکیں برف سے ڈھکی ہوئی ہیں جو قدرت کے شاندار نظارے کی نمائندگی کرتی ہیں۔ اس موسم سرما کے دوران سرینگر میں یہ پہلی بڑی برف باری ہے ۔
سرینگر اور آس پاس کے علاقوں میں اس وقت وقفے وقفے سے برف باری ہو رہی ہے ۔ گلمرگ، پہلگام اور سونمرگ کے سیاحتی مقامات پر بھی آج ہلکی سے بھاری برفباری ہوئی۔ کشمیر میں موجودہ موسم کے تعلق سے جموں کے پہاڑی علاقوں میں زیادہ تر مقامات پر بڑے پیمانے پر اعتدال سے بھاری برفباری، درمیانی بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔
محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر میں آج کے لیے ’اورینج کلر‘بھاری برف باری کی وارننگ جاری کی ہے ۔ اس نے آج رات سے بارش میں بتدریج کمی کی پیش گوئی کی ہے ۔ اس نے مزید کہا کہ اس عرصے کے دوران برفانی تودے کے شکار علاقوں میں شدید برف باری کی وجہ سے برفانی تودے گر سکتے ہیں کیونکہ اونچائی والے علاقوں میں ایک فٹ سے زیادہ برف پڑی ہے ۔
محکمہ موسمیات نے لوگوں کو اگلے دو دنوں کے دوران برفانی تودے کے شکار علاقوں میں نہ جانے کا مشورہ دیا ہے ۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سرینگر میں گزشتہ ۲۴گھنٹوں کے دوران صبح ساڈھے آٹھ بجے تک۸ء۳۱ملی میٹر بارش اور۵ء۱۲سینٹی میٹر برف پڑی۔ سرینگر۔ جموں قومی شاہراہ پر قاضی گنڈ میں۶ء۱۷ملی میٹر بارش اور۰ء۱۳سینٹی میٹر برف پڑی، جنوبی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں۱ء۲۲ ملی میٹر بارش اور۰ء۱۸سینٹی میٹر، کپواڑہ میں۳ء۷ملی میٹر بارش اور کوکرنا گ میں۵ء۴سینٹی میٹر برف پڑی۔۳ء۱۰ملی میٹر بارش ہوئی۔