شملہ//
کانگریس لیڈر راہل گاندھی جموں کشمیر میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران پیدل سفر کم کر سکتے ہیں، پارٹی لیڈر جے رام رمیش نے بدھ کو کہا کہ سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
رمیش نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
کانگریسی لیڈرکاکہنا تھا’’راہل گاندھی جموں کشمیر میں پد یاترا کریں گے لیکن سیکورٹی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ہم سیکورٹی کے حوالے سے ریاستی حکام کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں اور شاید پیدل چلنا کم کیا جا سکتا ہے‘‘۔
وہ بدھ کی صبح ہماچل پردیش میں داخل ہونے والی بھارت جوڑو یاترا کے موقع پر یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اے آئی سی سی جے کے انچارج رجنی پاٹل نے کہا ہے کہ یاترا جمعرات کی شام پنجاب سے لکھن پور (جموں و کشمیر میں) میں داخل ہوگی۔
جموں کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے منگل کو کہا تھا کہ جب مارچ مرکزی علاقے میں پہنچے گا تو اسے مناسب سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا یاترا کو پیدل جانے کی اجازت دی جائے گی‘ انہوں نے جواب دیا کہ اسے اس طرح منظم کیا جائے گا کہ لوگوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ یاترا کو ’سکیورٹی کے نقطہ نظر کے ساتھ ساتھ جہاں بھی ضرورت ہو گی رہنمائی کی جائے گی‘‘۔
دلباغ کاکہنا تھا’’ان چیزوں کو ریگولیٹ کیا جائے گا کیونکہ وہاں ٹریفک اور دیگر چیزیں ہیں۔ ایک بڑی یاترا لوگوں کو تکلیف کا باعث بن سکتی ہے کیونکہ سڑکیں بلاک ہو سکتی ہیں۔ یہ ایک یاترا ہے اور اسے پیدل اور گاڑیوں کے استعمال سے لے جایا جاتا ہے‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا’’ہماری کوشش ہوگی کہ جہاں بھی ایک سڑک ہو گاڑیوں کے ساتھ مارچ کو آگے بڑھایا جائے، اور باقی جگہوں پر، شرکاء کو مشورہ دیا جا سکتا ہے کہ وہ پیدل چلیں جہاں سڑکیں اجازت دیتی ہیں‘‘۔
۷ستمبر کو تمل ناڈو کے کنیا کماری سے شروع ہونے والا مارچ سرینگر میں راہل گاندھی کے قومی پرچم لہرانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔ اس نے اب تک تمل ناڈو، کیرالہ، کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانہ، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان، دہلی، اتر پردیش، ہریانہ اور پنجاب کا احاطہ کیا ہے۔