سرینگر/۳جنوری
مرکزی وزارت داخلہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے لیے زمین اور روزگار کے تحفظات پر بات چیت کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
ایک خبر رساں ایجنسی کے طابق اس کمیٹی کی سربراہی امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا ناد رائے کریں گے۔
حکم نامے میں کہا گیاہے”مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے لیے وزیر مملکت برائے داخلہ شری نتیا نند رائے کی سربراہی میں ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (HPC) تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے“۔
حکم نامے کے مطابق، یہ کمیٹی خطے کی ”منفرد ثقافت اور زبان“ کے تحفظ کے لیے اس کے جغرافیائی محل وقوع اور اس کی تزویراتی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات پر تبادلہ خیال کے لیے قائم کی گئی ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی لداخ کے لوگوں کے لیے زمین اور روزگار کے تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کرے گی۔
اس میں لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ اور کرگل کو بااختیار بنانے کے علاقے میں جامع ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
کمیٹی کی تشکیل میں نتیانند رائے، وزیر مملکت برائے داخلہ، چیئرمین ‘رادھا کرشنا ماتھر، لیفٹیننٹ گورنر، لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے‘ جمیانگ تسیرنگ نامگیال، رکن پارلیمنٹ (لداخ)، چیئرمین/سی ای سی، لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل، لیہہ، چیئرمین/سی ای سی، لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل، کرگل، جوائنٹ سیکریٹری، جموں، کشمیر اور لداخ امور، ایم ایچ اے، ڈائریکٹر/ ڈپٹی سیکریٹری (لداخ)، جموں، کشمیر اور لداخ امور، ایم ایچ اے ، ممبر سیکریٹری اور ایک نامزد ایم ایچ اے سے رکن۔
اس کمیٹی میں تھوپستان چھیوانگ (سابق ایم پی)، نوانگ رگزن جورا (سابق وزیر) اشرف علی برچہ (صدر، انجمن امامیہ؛ شیعہ باڈی، لیہہ)، آچاریہ اسٹینزین وانگتک (صدر، آل لداخ گومپا ایسوسی ایشن) کشوک تھیکسی عرف نوانگ چمبا اسٹینزین عرف تھکسی رنپوچے، لیہہ‘، شامل ہوں گے۔
کرگل ڈیموکریٹک الائنس/کے ڈی اے سے اصغر علی کربلائی (شریک چیئرمین، کے ڈی اے اور ورکنگ صدر علاقائی کانگریس کمیٹی، لداخ)، قمر علی اخون (شریک چیئرمین، کے ڈی اے اور سینئر این سی لیڈر)، سجاد کرگلی (سماجی کارکن اور نمائندہ، اسلامیہ اسکول، کرگل) اور تسیوانگ نوربو (صدر، ایل بی اے، کرگل)۔