جموں//
جموںکشمیر کے راجوری کے ڈانگری گاوں میں پیر کی صبح ہوئے آئی ای ڈی دھماکے میں دو کمسن بچوں کی ہلاکت کے بعد لوگوں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہیں۔
معلو م ہوا ہے کہ اے ڈی سی راجوری اور ڈویژنل کمشنر جموں کو لوگوں کے غم و غصے کا سامنا کرناپڑا ۔
اطلاعات کے مطابق شہری ہلاکتوں کے خلاف راجوری میں پیر کے روز مکمل ہڑتال کے باعث کاروباری ادارے ٹھپ ہو کر رہ گئے ۔
معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ نے راجوری پونچھ شاہراہ کو کانٹے دار تار سے سیل کیا تھا اور کسی کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ اے ڈی سی راجوری اور ڈویژنل کمشنر جموں سوگوارن سے ملنے کی خاطر جوں ہی راجوری کے ڈانگری علاقے پہنچے تو لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لوگوں کے تیور دیکھ کر اے ڈی سی راجوری اور ڈویژنل کمشنر جموں وہاں سے بھاگنے پر مجبور ہوئے ۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ راجوری کے ڈانگری گاوں میں اتوار کی شام کو مشتبہ ملی ٹینٹوں کی فائرنگ کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو صاف نہیں کیا جس وجہ سے پیر کی صبح ہوئے ایک دھماکے میں دو کمسن بچوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔
ذرائع نے بتایا کہ کم سے کم انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں کو کل شام ہی راجوری پہنچنا چاہئے تھا لیکن جب چھ انسانی جانیں ضائع ہوئیں تو وہ یہاں آئے لیکن لوگوں نے اُنہیں متاثرہ گاوں کی اور جانے کی اجازت نہیں دی ۔