جموں//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے پیر کو راجوری میں گھناؤنے دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والے لوگوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور اپنی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے لواحقین کو پوری قوم کے ساتھ ساتھ حکومت کی حمایت کا یقین دلایا۔
سنہا نے انہیں یقین دلایا کہ انتظامیہ تمام خاندانوں کی ضروریات اور مسائل کی دیکھ بھال کیلئے پرعزم ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ڈانگری گاؤں کے سرپنچ، ڈی ڈی سی، بی ڈی سی ممبران اور ہلاک شدگان کے اہل خانہ کے ساتھ میٹنگ کی۔
ایل جی نے کہا ’’ہم نے سیکورٹی فورسز کو مکمل آزادی دی ہے اور میں لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اس حملے کے مجرموں کو جلد سزا دی جائے گی۔ دہشت گردوں کو اس گھناؤنے حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ دہشت گردوں اور دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو کچلنے کا ہمارا پختہ عزم ہے‘‘۔
سنہا نے یہ کہا کہ دیہی دفاعی کمیٹیوں(وی ڈی سی ) کو فوری طور پر مضبوط کیا جائے گا اور واقعہ کی گہرائی سے تحقیقات کی جائے گی۔ انہوں نے حملے کی جگہ کا بھی دورہ کیا جس کے بعد ضلع ہیڈکوارٹر میں جے کے پی، سی اے پی ایف اور فوج کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ سیکورٹی میٹنگ کی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ موت کی تلافی نہیں ہو سکتی، یہ ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ انہوں نے حملے میں مارے گئے شہریوں میں سے ہر ایک کو۱۰ لاکھ روپے اور ایک سرکاری نوکری کا اعلان کیا ۔
ڈی جی پی دلباگ سنگھ، اے سی ایس ہوم آر کے گوئل، ڈیویڑنل کمشنر، اے ڈی جی پی اور مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈران بھی اہل خانہ اور سرپنچ کے ساتھ میٹنگ میں موجود تھے۔
اس سے پہلے جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے ایک ٹویٹ میں راجوری ضلع کے ڈانگری گاوں میں مشتبہ ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حملہ آوروں کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔
سنہا نے کہاکہ ہلاک شدگان کے لواحقین کو فی کس دس لاکھ روپے اور سرکاری ملازمت دی جائے گی۔
ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ میں لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اس گھناونے حملے کے پیچھے جو بھی لوگ ملوث ہونگے اُنہیں سخت سزا دی جائے گی۔
اُن کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوئے شہریوں کے بہتر علاج کی خاطر ضلع انتظامیہ کو آگاہی فراہم کی گئی ۔
بتادیں کہ راجوری کے ڈانگری گاوں میں اتوار کی شام مشتبہ ملی ٹینٹوں نے گھروں میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار عام شہری جن کی شناخت پریتم شرما اورا س کے ۳۳سالہ بیٹے آشیش کمار ، دیپک کمار ، پی ایچ ای ملازم اور شتیل کمار کے بطور ہوئی زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے ۔