ہم نہیں جانتے ہیں اور بالکل بھی نہیں جانتے ہیں کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کیسے کشمیر میں امن کو خراب کرے گی…اس کو نقصان پہنچائیگی‘ جیسا کہ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کا جاننا اور ماننا ہے… لیکن ہم یہ ایک بات ضرور جانتے ہیں کہ کانگریس بھارت جوڑو یاترا سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے… اس سے اس کو سیاسی اور انتخابی فائدے کی تو قع ہے‘امید ہے ۔بھلے ہی کانگریس اس بات کا اقرار نہیں کرے گی ‘ اس بات کا اقرار نہیں کررہی ہے‘ لیکن… لیکن راہل گاندھی اتنے بھی احمق نہیں ہیں اور… اور بالکل بھی نہیں ہیں کہ وہ کنیا کماری سے کشمیر تک ہزاروں میل کی مسافت پیدل طے… گرمی کی شدت اور سردی کی سختیاں برداشت کریں اور… اور بدلے میں اس سے کچھ حاصل ہونے کی امید اور توقع نہ رکھیں… نہیں صاحب راہل گاندھی اتنے بھی سادہ لوح نہیں ہیں اور… اور بالکل بھی نہیں ہیں … کہ بالآخر وہ بھی ایک سیاستدان ہی تو ہیںاور… اور سیاستدان سیدھے سادھے ہوں … یہ ممکن نہیں ہے اور بالکل بھی نہیں ہے ۔اب سوال یہ ہے کہ کیا راہل کی بھارت جوڑو یاترا کانگریس کوکوئی سیاسی اور انتخابی فائدہ پہنچا سکتی ہے یا نہیں … تو صاحب اس بار ے میں دو رائے نہیں اور… اور بالکل بھی نہیں کہ بھارت جوڑو یاترا ایک کمال کا آئیڈیا ہے … ایک شاندار پہل ہے… ہمیں اس سے انکار نہیں ہے… لیکن… لیکن مسئلہ راہل گاندھی کا ہے… مسئلہ یہ ہے کہ یہ یاترا راہل گاندھی نے شروع کی ہے… بس یہی ایک مسئلہ ہے ۔وہ کیا ہے کہ راہل گاندھی نے سیاست میں اب تک جو کچھ بھی کیا ‘ان کی تمام کی تمام بدابیر الٹی پڑی گئیں… ساری کی ساری چالیں ناکام ہو گئیں اور… اور ہول سیل میں ہو گئیں… کیوں ہو گئیں ‘ ہمیں معلوم نہیں … لیکن ہو گئیں… وہ کہتے ہیں نا کہ کسی زمانے میں کوئی شخص تھا جو جس چیز کو بھی چھوتا تھا وہ سونا بن جاتی تھی… مٹی بھی سونا بن جاتی تھی… لیکن راہل گاندھی کے ساتھ معاملہ بالکل الٹا ہے ‘ برعکس ہے … یہ جناب اگر سونے کو بھی ہاتھ لگائیں تو… تو سونا فوراً مٹی بن جائیگا … اور اب تک ایسا ہی ہوتا آیا ہے … اور صاحب اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے کہ ان کی بھارت جوڑو یاترا … جو خالص سونا ہے …لیکن چونکہ یہ راہل گاندھی کی یاترا ہے… اس لئے یہ بھی مٹی میں بدل جائے اور… اور اس سے کانگریس وہ سیاسی اور انتخابی فائدہ نہ اٹھا سکے‘ جس کی اسے آرزو ہے‘جستجو ہے‘تمنا ہے ‘ خواہش ہے‘ امید ہے اور… اور توقع ہے ۔ ہے نا؟